دہلی

کانگریس صدارتی الیکشن: کے این ترپاٹھی کی نامزدگی مسترد

ملیکارجن کھڑگے نے 14‘ ششی تھرور نے 5 اور ترپاٹھی نے ایک فارم جمع کرائے تھے۔ مدھوسدن مستری نے کہا کہ ترپاٹھی کا فارم اس لئے مسترد ہوا کہ ان کا نام تجویز کرنے والے ایک پروپوزر کی دستخط میل نہیں کھائی اور دوسرے نے دوبارہ دستخط کی۔

نئی دہلی: جھارکھنڈ کے سابق وزیر کے این ترپاٹھی کی نامزدگی ہفتہ کے دن مسترد ہوگئی۔ اس طرح اب کانگریس کا صدارتی الیکشن ملیکارجن کھڑگے اور ششی تھرور کے درمیان ہوگا۔ تینوں نے نامزدگی کے آخری دن جمعہ کو اپنے کاغذات داخل کئے تھے۔

کانگریس ہیڈکوارٹرس نئی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں اے آئی سی سی سنٹرل الیکشن اتھاریٹی کے سربراہ مدھوسدن مستری نے کہا کہ نامزدگیوں کے ادخال کے دوران جملہ 20 فارم وصول ہوئے تھے جن میں 4 مسترد ہوگئے۔

ملیکارجن کھڑگے نے 14‘ ششی تھرور نے 5  اور ترپاٹھی نے ایک فارم جمع کرائے تھے۔ مدھوسدن مستری نے کہا کہ ترپاٹھی کا فارم اس لئے مسترد ہوا کہ ان کا نام تجویز کرنے والے ایک پروپوزر کی دستخط میل نہیں کھائی اور دوسرے نے دوبارہ دستخط کی۔

 اب 2  امیدواروں کھڑگے اور تھرور میں راست مقابلہ ہوگا۔فارمس واپس لینے کی آخری تاریخ 8  اکتوبر ہے۔ اس کے بعد تصویر مزید واضح ہوجائے گی۔ دونوں میں کسی نے بھی نامزدگی واپس نہ لی تو پولنگ 17  اکتوبر کو ہوگی۔

19  اکتوبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی اور اسی دن نتیجہ کا اعلان کردیا جائے گا۔ پردیش کانگریس کمیٹیوں کے 9 ہزار مندوبین ووٹنگ میں حصہ لیں گے۔اسی دوران ششی تھرور نے ٹویٹ کیا کہ یہ جان کر خوشی ہوئی کہ اب کھڑگے جی اور میں دوستانہ مقابلہ کریں گے۔ پارٹی اور ہمارے سبھی ساتھیوں کو اس جمہوری عمل سے فائدہ ہوگا۔