شمالی بھارت

نتیش کمار نے شراب کی اسمگلنگ کی اجازت دی: بی جے پی

بہار کی حکومت چوڑیاں تیار کرنے کی فیکٹریاں قائم کرنے پر غور کررہی ہے، جہاں شراب کی ضبط شدہ بوتلیں استعمال کی جائیں گی

پٹنہ: بہار کی حکومت چوڑیاں تیار کرنے کی فیکٹریاں قائم کرنے پر غور کررہی ہے، جہاں شراب کی ضبط شدہ بوتلیں استعمال کی جائیں گی، تاہم ریاستی بی جے پی نے منگل کے دن الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر نتیش کمار خام مال کے لیے شراب کی اسمگلنگ جاری رکھنے کی اجازت دیں گے۔

ریاستی بی جے پی کے سربراہ سنجے جیسوال نے کہا کہ نتیش کمار اور ایکسائز کا محکمہ 10کے منجملہ 9 شراب کی کھیپوں کو منظوری دیں گے اور چوڑیوں کی تیاری کی فیکٹری کے لیے خام مال حاصل کرنے کے لیے ایک کھیپ ضبط کریں گے۔

یہ بہار کی حقیقی صورتِ حال ہے، جہاں ایجنسیاں شراب کی اسمگلنگ کی اجازت دے رہی ہیں۔ ایکسائز کے محکمہ نے نئی پالیسی کے تحت چوڑیاں تیار کرنے کی فیکٹریاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جہاں خام مال کے طور پر شراب کی ضبط شدہ بوتلیں استعمال کی جائیں گی۔

ریاست میں این ڈی اے حکومت کے دوران پہلی بار وزارتِ صنعت کا قلمدان ہمارے حصہ میں آیا تھا۔ ہم نے ایتھنول کے تین پلانٹ قائم کیے، جس کے نتیجہ میں مکئی کی قیمت 1400 روپئے سے بڑھ کر 2,100 روپئے فی کنٹل ہوگئی تھی۔ جب وزارتِ صنعت کا قلمدان جے ڈی (یو) کے پاس تھا تو یہاں ایک صنعت بھی قائم نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ نتیش کمار دہلی کے دو روزہ دورہ پر ہیں، جہاں وہ اپوزیشن پارٹی کے قائدین سے ملاقات کررہے ہیں، تاکہ بی جے پی کے خلاف ایک متحدہ محاذ تشکیل دیا جاسکے۔

جیسوال نے کمار کے ان تبصروں پر ردّ ِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہ اگلے لوک سبھا انتخابات میں بی جے 50 نشستوں تک گھٹ جائے گی، کہا میں کہنا چاہتا ہوں کہ اگر وہ بہار میں مناسب طور پر کام کریں تو ملک میں 50 نشستیں جیت سکتے ہیں۔