دہلی

آسام کی 11 اپوزیشن پارٹیوں نے ملیکارجن کھڑگے سے ملاقات کی

آسام میں حد بندی کے عمل کو سیاسی میدان میں وسیع پیمانے پر قبولیت اور اتفاق رائے کی اشد ضرورت ہے۔ آسام جاتیہ پریشد کے صدر لورین جیوتی گوگوئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین میں شامل تھے جنہوں نے مسٹر کھڑگے سے ملاقات کی۔‘‘

نئی دہلی: آسام کی 11 اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے سے ملاقات کی اور ریاست میں حد بندی کے عمل پر اعتراض کا اظہار کیا۔ آسام پردیش کانگریس کے قائدین کے ساتھ اپوزیشن جماعتوں کے ایک وفد نے جمعرات کی رات مسٹر کھڑگے سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور اس سلسلے میں ایک میمورنڈم پیش کیا۔

متعلقہ خبریں
شہریت ترمیمی قانون اصل باشندوں پر اثرانداز نہیں ہوگا :سونووال
حلقوں کی حدبندی آئینی عمل: کشن ریڈی
آسام میں سی اے اے مکمل طور پر غیر معمولی : ہیمنتا بسوا شرما
سرکاری فام حاصل کرنے قطار میں ٹھہری خواتین راہول سے ملنے دوڑپڑیں
آسام سے افسپا پوری طرح ہٹادینے مرکز سے سفارش

کھڑگے نے کہاکہ "11 اپوزیشن جماعتوں کے قائدین بشمول اے آئی سی سی جنرل سکریٹری جتیندر سنگھ الور، کانگریس پارٹی (لوک سبھا) کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی، ریاستی کانگریس کے صدر بھوپین کمار بورا، کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر دیببرتا سائکیا اور دیگر اراکین اسمبلی نے ایک میمورنڈم پیش کیا ہے۔ وفد کے ارکان نے مجھے ریاست میں حد بندی کے عمل پر اجتماعی اعتراضات کے بارے میں بتایا۔

کانگریس صدر نے کہا کہ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کو میمورنڈم دیا جائے گا۔ مسٹر کھڑگے نے جمعہ کو ٹویٹ کیاکہ "اس مسئلے کو تمام مناسب فورمز پر اٹھایا جائے گا۔

 آسام میں حد بندی کے عمل کو سیاسی میدان میں وسیع پیمانے پر قبولیت اور اتفاق رائے کی اشد ضرورت ہے۔ آسام جاتیہ پریشد کے صدر لورین جیوتی گوگوئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین میں شامل تھے جنہوں نے مسٹر کھڑگے سے ملاقات کی۔‘‘

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ الیکشن کمیشن نے عوامی نمائندگی ایکٹ 1950 کے سیکشن 8-اے کے تحت آسام میں اسمبلی اور پارلیمانی حلقوں کی حد بندی کی تجویز کا مسودہ شائع کیا تھا۔