بین الاقوامی

فلسطینیوں کو ترکیہ میں پناہ دینے کے لئے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کی تردید

ترکیہ کی صدارتی انتظامیہ نے ترکیہ کی سرزمین پر 10 لاکھ فلسطینیوں کو پناہ دینے پر صدر رجب طیب اردگان اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے درمیان مبینہ سمجھوتے کی خبروں کی تردید کی ہے۔

انقرہ: ترکیہ کی صدارتی انتظامیہ نے ترکیہ کی سرزمین پر 10 لاکھ فلسطینیوں کو پناہ دینے پر صدر رجب طیب اردگان اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے درمیان مبینہ سمجھوتے کی خبروں کی تردید کی ہے۔

متعلقہ خبریں
ویڈیو: اسرائیل میں حکومت کے خلاف ہنگامے پھوٹ پڑے
غزہ میں امداد کے منتظرین پر اسرائیل کاحملہ، 70 افراد شہید
ہم فلسطینیوں کے ساتھ امن چاہتے ہیں۔ اسرائیلی عوام کا حکومت کے خلاف مظاہرہ
رفح پر اسرائیلی فضائی حملے، 28 فلسطینی جاں بحق
حماس کی شرائط منظور نہیں: نتن یاہو

قابل ذکر ہے کہ ترکیہ میں کئی اپوزیشن میڈیانے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مسٹر اردگان نے مبینہ طور پر پیسے کے عوض دس لاکھ فلسطینی پناہ گزینوں کو ترکی میں قبول کرنے کے لئے رضامندہوئے ہیں ۔

غلط معلومات سے نمٹنے کے لئے انتظامیہ کے مرکز نے ایک بیان میں کہا،’’ مسٹر نیتن یاہو کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ہم (مسٹر اردگان) متفق ہیں کہ 10 لاکھ فلسطینی ترکیہ کے شہری بن جائیں گے اور بدلے میں دو ارب ڈالر ترکیہ کو ملیں گے۔

یہ سچ نہیں ہے۔ ہمارے صدر اردگان کی طرف سے کوئی بات چیت نہیں کی گئی اور نہ ہی اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی طرف سے ایسا کوئی بیان موجود ہے۔ یہ دعوے مکمل طور پر من گھڑت ہیں۔‘‘