امریکہ و کینیڈا
ٹرینڈنگ

امریکی جیل میں ہلاک قیدی کی 128 برس بعد تدفین

جیل میں سٹون مین نے اپنی غلط شناخت کو ظاہر کیا تھا، لیکن سنیچر کو سٹون مین کی تدفین کے موقع پر ان کی اصل شناخت کو ظاہر کیا جائے گا اور ان کی زندگی کے حوالے بتایاجائے گا۔

کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر ریڈنگ میں 100 سال قبل ایک چور جس کا نام سٹون ولی بتایا جارہا ہے، جیل میں ہی زندگی کی بازی ہار گیا تھا، تاہم اب 128 سال بعد اسے دفنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
امریکی ریاست کیلی فورنیا میں کورونا وباکا پھیلاؤ پھر شروع
ایشیا کپ : ہندوستان اور پاکستان میں پوائنٹس تقسیم
تمیم اقبال بنگلہ دیش ون ڈے ٹیم کی کپتانی سے دستبردار
3 امریکی ریاستوں میں ہندوستانیوں کا احتجاج
کیلی فورنیا میں اسکولی طلباء میں لڑائی، چاقوسے حملہ

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سٹون ولی کی لاش کو جنازہ گاہ منتقل کردیا گیا مگر اس کا کوئی وارث سامنے نہیں آیا، لواحقین کے حوالے سے معلومات نہ ملنے کے باعث لاش کو محفوظ کر لیا گیا جو 128 سال سے میوزیم میں پڑی ہوئی ہے۔

فینورل ہوم نے طویل عرصہ گزرنے کے بعد لاش کو دفنانے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اس سے پہلے انہوں نے شہریوں کو آخری رسومات میں شریک ہونے کی گزارش کی ہے۔

ہفتہ بھر شہری بڑی تعداد میں اس فیصلے کے اعلان کے بعد اس پراسرار شخص کا آخری دیدار کرنے میوزیم میں آتے رہے، کچھ کی جانب سے حیرت کا اظہار کیا گیا مگر کچھ لوگ سیلفیاں لیتے رہے۔

اس چور کو سٹون مین ولی کے نام سے پکارا جاتا تھا، جبکہ اس کی موت 1895 میں ریڈنگ شہر کی ایک جیل میں ہوئی تھی، فیونرل ہوم کے ڈائریکٹر کائیل بلینکن بلر کے مطابق 128 سال بعد بھی سٹون مین یہاں موجود ہے۔

جیل میں سٹون مین نے اپنی غلط شناخت کو ظاہر کیا تھا، لیکن سنیچر کو سٹون مین کی تدفین کے موقع پر ان کی اصل شناخت کو ظاہر کیا جائے گا اور ان کی زندگی کے حوالے بتایاجائے گا۔

فیونرل ہوم کے ڈائریکٹر کے مطابق ہمیں کافی حد تک یقین ہے کہ وہ کون تھا، ہم بالکل ٹھیک کر رہے ہیں لیکن یہ ایک خوشگوار ہونے کے ساتھ تلخ لمحہ ہوگا۔ سٹون مین ولی کے ساتھ جیل میں زندگی گزارنے والے ایک ساتھی کا کہنا تھا کہ انہیں جیب تراشی کے جرم میں حراست میں لیا گیا تھا، جس کے بعد انہوں نے جیمز پین ایک فرضی نام اپنایا کیونکہ وہ اپنے دولت مند باپ کے لیے شرمندگی کا سبب نہیں بننا چاہتے تھے۔

128 سال قبل مرنے والے سٹون مین کی لاش کا آخری دیدار کرنے کے لئے صرف ریڈنگ کے علاقہ مکینوں کو ہی نہیں بلکہ محققین اور سکول کے بچوں کو بھی بڑی تعداد میں لایا جارہا ہے۔