سوشیل میڈیامذہب

بل میں تاخیر کا جرمانہ؟

کوشش کرنی چاہیے کہ گورنمنٹ ہمیں جو سہولت دیتی ہے اورجسے ہم استعمال کرتے ہیں ، بروقت اس کی اجرت ادا کی جائے ، اس کی اجرت ادا نہ کرنا اجتماعی حق تلفی ہے۔

سوال:- ٹیلیفون اورلائٹ بل وقت پر نہ بھرا جائے ، تو حکومت اس پر تاخیر کا جرمانہ وصول کرتی ہے اورجرمانہ کی ایک رقم متعین ہوتی ہے ، پہلے سے بھی صارفین کو معلوم ہوتا ہے کہ تاخیر پر انہیں اتنے زائد پیسے ادا کرنے ہوں گے ، تو کیا اس کا شمار سود میں ہوگا ؟ (شیخ عبدالقوی، گنٹور)

جواب:- شرعی اصول یہی ہے کہ جب کسی سے کوئی چیز خرید کی جائے تو حسب وعدہ بروقت اس کی قیمت ادا کی جائے ، اس لیے کوشش کرنی چاہیے کہ گورنمنٹ ہمیںجو سہولت دیتی ہے اورجسے ہم استعمال کرتے ہیں ، بروقت اس کی اجرت ادا کی جائے ، اس کی اجرت ادا نہ کرنا اجتماعی حق تلفی ہے ،

گورنمنٹ تاخیر پر جو پیسے لیتی ہے ، وہ مالی جرمانہ ہے نہ کہ سود ، جیسا کہ ٹریفک یا ریلوے و غیرہ کے اصول کی خلاف ورزی پر جرمانہ وصول کیا جاتا ہے ،

اس کے بغیر لوگوں کو بر وقت ادائیگی پر مجبور کرنا ممکن نہیں، یہ پیسوں کے مقابلہ میں ہیں ہے، سروس کے مقابلہ میں ہے، گویا حکومت اس سے بجلی کا زیادہ چارج لیتی ہے ؛ اس لیے اس زائد رقم کی ادائیگی کو سود شمار نہیں کیاجائے گا ۔