جموں و کشمیر

جی 20 اجلاس: سری نگر میں این ایس جی کمانڈوز کی تعیناتی، فضائی نگرانی کے لئے ڈرونز کا استعمال

اطلاعات کے مطابق جمعرات کے روز نیشنل سیکورٹی گارڈس (این ایس جی ) کے کمانڈوز نے پولیس اور سی آر پی ایف کے ہمراہ لال چوک اور اس کے گرد نواح علاقوں میں ہوٹلوں کی تلاشی لی۔

سری نگر: جی ٹونٹی سربراہی اجلاس سے قبل ہی نیشنل سیکورٹی گارڈس (این ایس جی) کے کمانڈوز نے لال چوک اور اس کے گرد نواح علاقوں میں ہوٹلوں اور خالی پڑی عمارتوں کی تلاشی لی۔

متعلقہ خبریں
ہند۔ امریکہ۔ سعودی۔ امارات، ریلوے معاملت کا اعلان متوقع
ٹرافک تحدیدات کے باعث شہر کی سڑکیں سنسان
تاج محل اور لال قلعہ دو دن بند رہیں گے

معلوم ہوا ہے کہ سری نگر میں این ایس جی کمانڈوز کو جگہ جگہ پر تعینات کیا گیا ہے ۔

اطلاعات کے مطابق جمعرات کے روز نیشنل سیکورٹی گارڈس (این ایس جی ) کے کمانڈوز نے پولیس اور سی آر پی ایف کے ہمراہ لال چوک اور اس کے گرد نواح علاقوں میں ہوٹلوں کی تلاشی لی۔

ذرائع نے بتایا کہ سری نگر میں کسی بھی ناخوشگوارواقعے کو ٹالنے کی خاطر جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔

سری نگر میں اکثر مقامات بشمول تجارتی مراکز لال چوک، جہانگیر چوک، بتہ مالو، ڈلگیٹ وغیرہ میں سیکورٹی فورسز نے ناکے لگائے ہیں جہاں لوگوں کی جامہ تلاشی لی جارہی ہیں اور ان کے شناخت کارڈ باریک بینی سے چیک کئے جارہے تھے۔

پیدل سفر کرنے والوں کو بھی ان ناکہ چیک پوائنٹس پر روکا جاتا ہے اوران کی جامہ تلاشی لی جاتی ہے اور گاڑیوں خاص کر موٹر سائیکل سواروں کو بھی روکا جاتا ہے اور ان کی تلاشی اور پوچھ تاچھ کی جاتی ہے۔

دریں اثنا پولیس نے سری نگر اور گرد نواح علاقوں کی فضائی نگرانی کے لئے ڈرونز کا استعمال کیا۔

حکام نے بتایاکہ جی ٹونٹی اجلاس کے پیش نظر سیول لائنز علاقوں کی ڈرونز کے ذریعے نگرانی کی جارہی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فضائی نگرانی کا یہ سلسلہ چوبیس مئی تک جاری رہے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان ڈرونز کی مدد سے ہم کسی بھی تخریبی منصوبے کو ٹال سکتے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ شہر سری نگر میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لوگوں پر نظر رکھی جارہی ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لا کر راہگیروں اور گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ پوری وادی میں سیکورٹی فورسز کو چوکس رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں تاکہ جنگجووں کے منصوبوں کو ناکام بنایا جا سکے۔