دہلی

جئے شنکر کی روسی ہم منصب کے ساتھ بات چیت

وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے آج اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ساتھ باہمی تعاون‘ یوکرین جنگ اور باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی مسائل پر وسیع تر بات چیت کی۔

بینولم (گوا): وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے آج اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ساتھ باہمی تعاون‘ یوکرین جنگ اور باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی مسائل پر وسیع تر بات چیت کی۔

متعلقہ خبریں
دہشت گردی سے نمٹنے ورکنگ گروپ قائم ہوگا

یہ بات چیت شنگھائی تعاون تنظیم وزرائے خارجہ اجلاس کے وقفوں کے دوران بینولم میں ایک بیچ ریسارٹ میں ہوئی۔ روسی وزیر خارجہ ایس سی او چوٹی اجلاس میں شرکت کے لئے آج صبح گوا پہنچے۔

گزشتہ روز روس نے یوکرین پر الزام عائد کیا تھا کہ صدر ولادیمیر پوٹین کو قتل کرنے کی ناکام کوشش میں کریملن پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔ جئے شنکر اور لاروف نے عالمی سیاسی و جغرافیائی افراتفری کے پس منظر میں باہمی تعاون کا مجموعی طورپر جائزہ لیا۔ باخبر ذرائع نے یہ بات بتائی۔

یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور چین کے وزیر خارجہ چن گانگ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے جمعرات کی سہ پہر گوا پہنچے۔

وزارت خارجہ میں پاکستان، افغانستان اور ایران کے محکمہ کے انچارج جوائنٹ سکریٹری جے پی سنگھ نے بلاول بھٹو زرداری کا اور مشرقی ایشیا کے شعبہ کے انچارج جوائنٹ سکریٹری شلپک امبولے نے چینی وزیر خارجہ چن گانگ کا استقبال کیا۔

زرداری نے پاکستان میں کراچی سے گوا روانہ ہونے سے قبل اپنے ٹویٹ میں کہاکہگوا (ہندوستان) کے راستے میں۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔ اس اجلاس میں شرکت کا میرا فیصلہ شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ ”میں اپنے دورہ کے دوران جو خاص طور پر ایس سی او پر مرکوز ہے‘ دوست ممالک کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ تعمیری بات چیت کا منتظر ہوں“ حالانکہ ہندوستانی قیادت نے پاکستانی وزیر خارجہ کے دورہ پر توجہ نہ دینے کے اشارے دیے ہیں۔

میڈیا میں جاری ہونے والی تصاویر میں، جو ایس سی او کے وزرائے خارجہ کے استقبال کے وقت لی گئی ہیں، ان میں جوائنٹ سکریٹری امبولے‘چینی وزیر خارجہ چن گانگ سے مصافحہ کر رہے ہیں لیکن پاکستانی وزیر خارجہ کے استقبال کے وقت جوائنٹ سکریٹری جے پی سنگھ نے ان سے ہاتھ نہیں ملایا اور سپاٹ رویہ کے ساتھ کچھ فاصلہ پر کھڑے رہے۔