شمالی بھارت

پریاگ راج قلعہ سے مسجد ہٹادینے یوپی کے وزیر کا مطالبہ

آئے دن تنازعات میں گھرے رہنے والے وزیر سمکیات نے کہا کہ قبائلی راجہ نشاد راج کے جنم دن پر لاکھوں لوگ پریاگ راج آتے ہیں۔ اِس بار بھی آئیں گے۔ انہوں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ مسجد ہٹائی نہیں گئی تو اسے گنگا میں پھینک دیں گے۔

بلیا(یوپی): متنازعہ ریمارکس میں اترپردیش کے وزیر سنجے نشاد نے دعویٰ کیا کہ پریاگ راج کے نشادراج قلعہ میں واقع مسجد ”غیرقانونی طورپر تعمیر“ ہوئی ہے اور اسے نہیں ہٹایا گیا تو نشاد برادری کے لوگ ”اسے گنگا میں پھینک دیں گے“۔

متعلقہ خبریں
رام دیو کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی شکایت
ویڈیو: چنگی چرلہ میں مسجد کے سامنے شرانگیزی۔ دوسرے دن بھی امن درہم برہم کرنے کی کوشش
عتیق احمد کے قاتل براہ لکھنو، پریاگ راج پہنچے تھے
مسجد بیت میں ناپاکی کی حالت میں بیٹھنا
سنہری باغ مسجد، درخواست کی یکسوئی

 وہ پیر کے دن ضلع مستقر پر ایک پروگرام کے حاشیہ پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اندراگاندھی کے دور میں آثارِ قدیمہ کی کھدائی میں اس قلعہ کا پتہ چلا تھا۔ اُس وقت وہاں کوئی مسجد نہیں تھی۔ کھدائی کے سلسلہ میں محکمہ آثارِ قدیمہ کی رپورٹ بھی موجود ہے۔ مطلب یہ ہوا کہ مسجد بعد میں بنی۔ یہ غیرقانونی مسجد ہے۔

انہوں نے کہا کہ نشادراج قلعہ ہندوؤں اور نشاد برادری کی آستھا کا کیندر ہے۔ سنجے نشاد کا سوال کیا کہ کیا اب مسلمان لو جہاد کے ساتھ لینڈ جہاد کریں گے؟۔

 آئے دن تنازعات میں گھرے رہنے والے وزیر سمکیات نے کہا کہ قبائلی راجہ نشاد راج کے جنم دن پر لاکھوں لوگ پریاگ راج آتے ہیں۔ اِس بار بھی آئیں گے۔ انہوں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ مسجدہٹائی نہیں گئی تو اسے گنگا میں پھینک دیں گے۔

بلیا میں لو لگنے سے بڑی تعداد میں اموات پر انہوں نے کہا کہ یہ ”اوپر سے آئی آفت“ ہے۔ حکومت انکوائری کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد متاثرین کی مدد کرے گی۔