دہلی

عازمین حج‘پہلی قسط 15فروری تک جمع کرادیں

تاخیر ہونے پر انتظامات میں نہ صرف دشواری آئے گی بلکہ ہر چیز مہنگی بھی ہوتی چلی جائے گی جس کا اثر اور خمیازہ بہرحال عازمین کو ہی بھوگتنا پڑے گا۔ مسٹر آفاقی نے بتایا کہ اب تک بڑی تعداد میں عازمین پہلی قسط جمع کرچکے ہیں۔

نئی دہلی: حج کمیٹی آف انڈیا سے جانے والے عازمین کے لیے حج اخراجات کی پہلی قسط جمع کرنے کی توسیع شدہ آخری تاریخ 15 فروری مقرر ہے جس میں اب توسیع ممکن نہیں ہے۔ یہ اطلاع حج کمیٹی آف انڈیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر لیاقت علی آفاقی نے دی ہے۔

متعلقہ خبریں
منتخب عازمین حج پہلی قسط ادا کردیں: تلنگانہ حج کمیٹی
عازمین حج کی دوسری قسط کی تاریخ کا اعلان
طئے شدہ فلائٹس کے شیڈول کو تبدیل نہ کریں: صدرنشین حج کمیٹی
حج درخواستوں کے ادخال کی تاریخ میں توسیع
تلنگانہ و اے پی کے عازمین حج کی اگلے ماہ سے روانگی متوقع

واضح رہے کہ حج کمیٹی آف انڈیا کی قیادت اور وزارتِ اقلیتی امور حکومتِ ہند کی نگرانی میں حج 2024 کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ حج کمیٹی آف انڈیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جناب لیاقت علی آفاقی جو اس وقت سعودی عرب میں حج انتظامی امور کی تکمیل کے لیے مصروف افسران کی ایک ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔

 انہوں نے بتایا حکومتِ ہند اور حکومتِ سعودی عرب کے معاہدہ کے مطابق امسال 1,75,025 ہندوستانی مسلمان حج کی سعادت حاصل کریں گے۔ ان میں بزریعہ حج کمیٹی انڈیا 1,40,025 عازمین حج ادا کریں گے۔

 انہوں نے مزید بتایا کہ چونکہ سہولیات کی فراہمی کے ساتھ تسلی بخش انتظامات کے لیے وقت سے پہلے حج وابستہ ہر ایجنسی مثلاً ائیر لانز، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، منیٰ، عرفات و مزدلفہ میں قیام کے ساتھ دیگر انتظامات کے اخرجات کی پیشگی ادائیگی ضرروی ہوتی ہے۔

 تاخیر ہونے پر انتظامات میں نہ صرف دشواری آئے گی بلکہ ہر چیز مہنگی بھی ہوتی چلی جائے گی جس کا اثر اور خمیازہ بہرحال عازمین کو ہی بھوگتنا پڑے گا۔ مسٹر آفاقی نے بتایا کہ اب تک بڑی تعداد میں عازمین پہلی قسط جمع کرچکے ہیں۔

بقیہ عازمینِ حج سے گزارش ہے کہ 15 فروری تک پیشگی رقم ضرور جمع کر دیں وگرنہ سیٹ منسوخ ہوجائے گی اور منسوخ سیٹ کو دوبارہ بحال کرنا بھی ناممکن ہے۔ لیاقت علی آفاقی نے عازمینِ سے اپیل کی کہ سماج دشمن عناصر سے ہوشیار رہیں۔

 کسی پروپگنڈے اور افواہ کا شکار نہ ہوں۔ کسی بھی معلومات کے لیے دشواری کے لیے صرف حج کمیٹی آف انڈیا کی ویب سائٹ اور ریاستی حج کمیٹیوں کے دفاتر سے ملنے والی پر خبروں پر ہی عمل کریں۔