حیدرآباد

حیدرآباد میں ہند۔آسٹریلیا ٹی۔20میاچ کے ٹکٹس کی فروخت کے موقع پر کشیدگی

ٹکٹس کی فروخت دس بجے دن کے بعد شروع ہوئی۔قطار میں ٹہرے افراد ٹکٹ کاونٹر کے کھلتے ہی اس کی طرف دوڑپڑے۔اس دوران شائقین ایک دوسرے کو دھکیلنے لگے۔وہاں موجود پولیس نے ہجوم کو منتشرمیں کرنے کی کوشش کی۔

حیدرآباد: حیدرآباد میں ہند۔آسٹریلیا کھیلے جانے والے ٹی۔20میچ کے ٹکٹس کی فروخت کے آغاز کے موقع پر جمخانہ گراونڈ پر کشیدگی دیکھی گئی۔حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے جمعرات کو 10بجے دن سے آف لائن ٹکٹس کی فروخت کا اعلان کیا تھا تاہم اس کے باوجود کرکٹ کے شائقین جمخانہ گراونڈ پہنچ گئے۔

ٹکٹس کی فروخت دس بجے دن کے بعد شروع ہوئی۔قطار میں ٹہرے افراد ٹکٹ کاونٹر کے کھلتے ہی اس کی طرف دوڑپڑے۔اس دوران شائقین ایک دوسرے کو دھکیلنے لگے۔وہاں موجود پولیس نے ہجوم کو منتشرمیں کرنے کی کوشش کی۔کرکٹ شائقین کے بے قابو ہونے پر پولیس نے لاٹھی چارج کردیا جس کے نتیجہ میں بعض افراد زخمی ہوگئے۔

اس واقعہ میں بعض افراد بے ہوش بھی ہوگئے۔ان کو فوری طورپرعلاج کے لئے اسپتال منتقل کردیاگیا جبکہ بعض ملازمین کو بھی اسپتال پہنچایاگیا جو اس دھکم پیل میں زخمی ہوگئے تھے۔ٹکٹس کی فروخت کے آغاز میں تاخیر پر کئی افراد مایوسی کے شکار ہوگئے تھے۔

اسی دوران جن افراد کو ٹکٹس حاصل ہوئے،انہوں نے شکایت کرتے ہوئے کہاکہ پسند کے مقام پر بیٹھنے کاٹکٹ ان کو نہیں ملا ہے۔انہوں نے کہاکہ صرف 850تا1200روپئے والے ہی ٹکٹ فروخت کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ انہیں گیلریز کی ٹکٹ چاہئے جو انہیں نہیں ملی ہے۔

https://twitter.com/KP_Aashish/status/1572853147651158017

کئی افراد کو کئی گھنٹے انتظار کرنے کے بعد بھی خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔بعض برہم افراد نے الزام لگایا کہ ٹکٹس کے فروخت میں مبینہ طورپر رشوت خوری ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ جب مخصوص اسٹینڈ کے ٹکٹ کی خواہش کی گئی تو انہیں یہ بتایاگیا کہ صر ف850اور1200روپئے کے ہی ٹکٹس دستیاب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس میں شفافیت نہیں ہے۔اس کی وضاحت ایچ سی اے کو کرنی چاہئے۔صرف محدود تعداد میں ہی ٹکٹس فروخت کئے گئے تاہم ٹکٹ کے خواہشمندوں کی طویل قطاریں دیکھی گئیں جس سے سیکوریٹی عملہ کو دشواریوں کا سامنا کرناپڑا۔