شمالی بھارت

مجلس اتحاد المسلمین‘ یوپی بلدی انتخابات میں مقابلہ کرے گی

اے آئی ایم آئی ایم نے جو جاریہ سال کے اوائل میں یوپی اسمبلی انتخابات میں اپنے وجود کا احساس دلانے میں ناکام رہی تھی، اب ریاست بھر میں بلدی انتخابات میں مقابلہ کرنے کی تیاری کررہی ہے۔

لکھنؤ: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے جو جاریہ سال کے اوائل میں یوپی اسمبلی انتخابات میں اپنے وجود کا احساس دلانے میں ناکام رہی تھی، اب ریاست بھر میں بلدی انتخابات میں مقابلہ کرنے کی تیاری کررہی ہے۔

ایم آئی ایم کے ریاستی صدر شوکت علی خان نے کہا کہ ہمیں حیدرآباد میں اسد الدین اویسی کی قیامگاہ پر میٹنگ کے لیے طلب کیا گیا۔ ہم کو جو بھی ہدایت دی جائے گی ہم اس پر عمل کریں گے۔

عنقریب اترپردیش میں صدرنشین، پنچایت راج اور دیگر عہدوں کے لیے اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے 2022ء میں ریاستی اسمبلی انتخابات کے دوران بعض پارٹی قائدین کی نااہلی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسمبلی انتخابات ہار گئے۔

ایک وقت تھا جب بی جے پی کی ضمانت ضبط ہوجاتی تھی، لیکن آج دیکھئے کہ پارٹی کہاں ہے، لہٰذا اس میں کچھ وقت لگے گا۔ ہماری کچھ کمزوریاں تھیں اور پارٹی کے چند افراد نے سنجیدگی سے کام نہیں کیا۔ اس مرتبہ ہم تمام حلقوں میں امیدوار کھڑے کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جاریہ سال کے اوائل میں جو اسمبلی انتخابات منعقد ہوئے تھے وہ صرف بی جے پی اور ایس پی کے درمیان مقابلہ نہیں تھا بلکہ مجلس بھی اس کا ایک حصہ تھی۔ خان نے دعویٰ کیا کہ سماج وادی پارٹی مسلمانوں کی مخالف ہے اور یہی وجہ ہے کی یوپی اور بہار جیسی ریاستوں میں یہ برادری پسماندہ ہے۔