سوشیل میڈیامذہبنکاح

بیوی نے شوہر سے کہا تم مجھ پرمیرے باپ کی طرح ہو؟

اگر شوہر نے کہا تو مجھ پرمیری ماں کی طرح ہے، اور اس کی نیت تھی کہ تو مجھ پر میری ماں کی طرح حرام ہے تو شوہر جب تک کفارہ ادا نہ کر دے، اس کا بیوی سے صحبت کرنا جائز نہیں ہوگا

سوال: میرے پڑوس میں ایک شخص کی اپنی بیوی سے لڑائی ہوگئی، بات بڑھتے بڑھتے یہاں تک پہنچی کہ بیوی نے اپنے شوہر سے کہا کہ تو میرے لئے میرے باپ کی طرح ہے، اب خاندان مین اس کی وجہ سے کافی اختلاف پیدا ہو گیا ہے، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اب یہ دونوں ایک دوسرے کے لئے حرام ہو گئے، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ حرام نہیں ہوئے؛ اس لئے برائے مہربانی اس کا جواب عنایت فرمائیں۔ (شمس تبریز، ممبئی)

جواب: اس طرح کی بات شوہر بیوی کو کہے یا بیوی شوہر کو، بری بات ہے اور اس پر گناہ ہے؛ اس لئے مرد ہو یا عورت کبھی اس طرح کی بات زبان پر نہیں لانی چاہئے ؛ لیکن اگر طرح کے جملے کہے جائیں تو شوہر اور بیوی کے کہنے میں فرق ہے،

اگر شوہر نے کہا تو مجھ پرمیری ماں کی طرح ہے، اور اس کی نیت تھی کہ تو مجھ پر میری ماں کی طرح حرام ہے تو شوہر جب تک کفارہ ادا نہ کر دے، اس کا بیوی سے صحبت کرنا جائز نہیں ہوگا، اس کو فقہ کی اصطلاح میں ’’ظہار‘‘کہتے ہیں؛ لیکن اگر بیوی شوہر سے کہے تومجھ پر میرے باپ کی طرح ہے تو یہ ظِہار نہیں ہوگا؛

اگرچہ اس طرح کا جملہ استعمال کرنا غلط ہے؛ لیکن اس کی وجہ سے ان دونوں کے درمیان میاں بیوی کے تعلق کی ممانعت نہیں ہے؛ البتہ بہتر ہے کہ عورت قسم کا کفارہ ادا کر دے: لو قالت ھي عليّ کظھر أبي أو أنا علیک کأمک لا یصح الظہار عندنا، وفي المبسوط عن أبي یوسف: علیھا کفارۃ یمین (فتح القدیر: ۴؍۲۵۲)