کھیل

اب کرکٹ میں بیلس اور اسٹمپس کی ضرورت نہیں!

بگ بیش لیگ (بی بی ایل) نے کرکٹ کے میدان میں ایک ٹکنالوجی کو جگہ دی ہے۔ ایسے میں انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان اور سابق آسٹریلوی بلے باز مارک وا نے کرکٹ کے میدان میں ٹکنالوجی سے بھرپور اس نئے اسٹمپ کو متعارف کرایا۔

ملبورن: بگ بیش لیگ (بی بی ایل) نے کرکٹ کے میدان میں ایک ٹکنالوجی کو جگہ دی ہے۔ ایسے میں انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان اور سابق آسٹریلوی بلے باز مارک وا نے کرکٹ کے میدان میں ٹکنالوجی سے بھرپور اس نئے اسٹمپ کو متعارف کرایا۔

متعلقہ خبریں
منوج تیواری نے کرکٹ کو الوداع کہہ دیا
انگلینڈ کرکٹ میں امتیازی سلوک کی جڑیں بہت گہرائی تک موجود: رپورٹ
اسٹیو اسمتھ کی سنچری سے ٹسٹ کرکٹ کی ریکارڈ بک بکھرگئی
ریکارڈ پانچویں خطاب سے ایم ایس دھونی ایک قدم دور
ایرون فنچ نے T20 انٹرنیشنل کو الوداع کہہ دیا

بگ بیش لیگ کے میچوں میں عام اسٹمپ اور بیلز کے بجائے ’الیکٹرا اسٹمپس‘ استعمال کیے گئے ہیں۔ ان اسٹمپ میں مختلف رنگ کی روشنیاں ہیں۔ الیکٹرا اسٹمپس کے اندر کی لائٹس مختلف رنگوں میں چمکیں گی تاکہ میچ کے دوران پیش آنے والے مختلف واقعات کی عکاسی کی جاسکے۔

انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کپتانوں نے شائقین کو اس ٹکنالوجی کی طرف راغب کیا اور اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ یہ بصری نظام کافی سادہ اور پرکشش ہے۔

ان اسٹمپس کی خاص بات یہ ہے کہ اگر کوئی بلے باز آؤٹ ہوتاہے تو اس میں سرخ بتی جلتی ہے۔ جب باؤنڈری ہوگی تو سب سے پہلے اگر فور ہوگا تو اسٹمپ کا رنگ بدل جائے گا۔ اگر چھکا ہے تو اسٹمپ کا اوپری حصہ روشنی سے چمکے گا۔

اس کے علاوہ جب کوئی گیند نہیں ہوگی تو اسٹمپ پر سرخ اور سفید روشنیاں چمکیں گی۔ اسی طرح اوورز کے درمیان اشتہار میں جامنی اور نیلے رنگ کی روشنیاں چمکیں گی۔

واضح رہے کہ الیکٹرا اسٹمپس کو پہلی بار بگ بیش لیگ کے دوران سڈنی سکسرز اور ایڈیلیڈ اسٹرائیکرز کے درمیان میچ کے دوران دیکھا گیاتھا۔

بگ بیش لیگ میں یہ ایک اہم لمحہ تھا جسے آہستہ آہستہ دیگر کرکٹ میچوں میں بھی نافذ کیا جائے گا۔ بگ بیش میں اس ڈیبیو نے دیگر لیگز میں بھی ایک مثال قائم کی ہے۔