امریکہ و کینیڈا

امریکی صدرجو بائیڈن کیخلاف غزہ میں نسل کشی میں ملوث ہونے کا مقدمہ درج

سی سی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سمیت شہری علاقوں اور بنیادی ڈھانچے پر بم باری کی ہے اور فلسطینیوں کو پانی، خوراک، بجلی، ایندھن اور ادویات سمیت انسانی زندگی کے لیے ہر ضروری چیز سے محروم کر دیا ہے۔

واشنگٹن: امریکہ کے صدر جوبائیڈن اور ان کی کابینہ کے 2 افراد کے خلاف غزہ میں نسل کشی کو روکنے میں ناکامی اور اس میں ملوث ہونے پر مقدمہ درج کر دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ مقدمہ امریکہ میں انسانی حقوق کے ایک گروپ کی جانب سے دائر کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
کابینہ کے فیصلوں پر بحث، چیف منسٹر ریونت ریڈی کی وضاحت
اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجہ میں ہونے والی ہلاکتوں پر معافی مانگ مانگتا ہوں: اسرائیلی صدر
پرائمری انتخابات، بائیڈن کو اسرائیل۔غزہ جنگ پر مخالفت کا سامنا
اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں امریکہ کا فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں: کملا ہیرس
مودی نے بائیڈن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کے ساتھ ان کے وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن کے خلاف دائر کی گئی ایک شکایت میں ان پر اسرائیلی حکومت کی غزہ میں نسل کشی کو روکنے میں ناکامی اور اس میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیویارک میں قائم مرکز برائے آئینی حقوق (سی سی آر) نے فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں، غزہ اور امریکا کے فلسطینیوں کی جانب سے تینوں شخصیات کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق اس شکایت میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کے متعدد رہنماؤں نے واضح نسل کشی کے ارادوں کا اظہار کیا اور فلسطینیوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا گیا ہے۔

سی سی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سمیت شہری علاقوں اور بنیادی ڈھانچے پر بم باری کی ہے اور فلسطینیوں کو پانی، خوراک، بجلی، ایندھن اور ادویات سمیت انسانی زندگی کے لیے ہر ضروری چیز سے محروم کر دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق لیلیٰ الحداد نامی ایک امریکی شہری بھی اس مقدمے کی مدعی ہیں جنہوں نے اسرائیل کے حملے میں غزہ میں اپنے 5 رشتے داروں کو کھو دیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق مقدمے میں امریکا کی طرف سے اسرائیل کو بھیجی جانے والی 3.8 ارب ڈالرز کی سالانہ فوجی امداد کو بھی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے جوابی حملے کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیلی حکومت کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کیا تھا۔