یوروپ

برطانوی داعش دلہن شمیمہ بیگم کا معاملہ

اس انکشاف سے بیگم کے قانونی دعوے میں وزن پیدا ہوگا کہ اسے اسمگل کیاگیاتھا جس کے نتیجہ میں اس معاملہ کی علٰحدہ تحقیقات کا آغاز ہوسکتا ہے۔

لندن: برطانیہ کی انٹلیجنس ایجنسیاں مبینہ طور پر اس بات سے واقف ہیں کہ برطانوی داعش دلہن شمیمہ بیگم کو کینڈا کے ایک جاسوس کی مدد سے جنگ زدہ شام اسمگل کیاگیاتھا۔

M15 اورM16 جو برطانوی داخلی اوربیرونی انٹلیجنس ایجنسیاں ہیں وہ اس بات سے واقف تھے کہ اسکولی طالبہ کو اسمگل کیاگیا اس سے قبل کینڈا کی سیکیوریٹی انٹلیجنس سرویس نے اس کی اطلاع دی تھی۔

دو ذرائع نے کینڈا کے گلوب اینڈمیل کو یہ بات بتائی۔ بیگم جن کی عمر اس وقت23 سال ہے اور شمالی شام کے ایک جیل کے کیمپ میں مقیم ہے وہ فروری 2015ء میں وہاں پہنچ کر داعش میں شامل ہوئی تھی بعدازاں اس کی برطانوی شہریت ختم کردی گئی۔

اس انکشاف سے بیگم کے قانونی دعوے میں وزن پیدا ہوگا کہ اسے اسمگل کیاگیاتھا جس کے نتیجہ میں اس معاملہ کی علٰحدہ تحقیقات کا آغاز ہوسکتا ہے۔

ایک اور رپورٹ میں ٹائمس نے دعویٰ کیاکہ لندن کی میٹروپولیٹن پولیس بھی اس بات سے واقف تھی کہ بیگم اپنی دو دوستوں کے ہمراہ داعش کے سابق اسمگلر محمدالراشد سے ربط رکھے ہوئے تھے جو کینڈا کے انٹلیجنس میں اپنی سیاسی پناہ کی کوشش کے حصہ کے طور پر کام کررہے تھے۔

سپریم کورٹ کے فیصلہ میں اس بات کا ذکر نہیں کیاگیاکہ برطانوی حکام بیگم کی سرگرمیوں میں کینڈا کے ملوث ہونے سے واقف تھے۔ عدالت نے 23 سالہ بیگم کو برطانیہ لوٹنے سے روکنے کے فیصلہ کی حمایت کی۔

گلوب اینڈمیل رپورٹ نے بتایاکہ سی ایس آئی ایس نے بیگم کے شام کے سفر کے چاردن بعد اس کے ٹھکانہ کا پتہ چلایاتھا۔ انہوں نے اس کی اطلاع M15 اور M16کو اندرون چند دن دیدی۔

توقع ہے کہ بیگم آئندہ ماہ اسپیشل ایمگریشن اپیل کمیشن میں اپنے قانونی چالینج کی تجدید کریں گے۔2019ء میں شمالی شمالی کیمپ میں دریافت کے بعد داعش کی سابق دلہن نے بتایاکہ اسے کوئی افسوس نہیں ہے لیکن بیگم نے دعویٰ کیاتھا کہ اسے بنا سنوار کر جنگ زدہ ملک میں اسمگل کیاگیاتھا۔