سوشیل میڈیاکرناٹک

2002ء کے گجرات فسادات پر وی ایچ پی لیڈر کا نفرت انگیز تبصرہ

وشوا ہندو پریشد کے ایک لیڈر نے آج کہا کہ 2002ء کے گجرات فسادات نے ہندوؤں کے حوصلے اور قابلیت کو ثابت کردیا ہے۔ ہندو نوجوانوں نے بی جے پی یووا مورچہ لیڈر پروین نیٹارو کے قتل پر مسلم جہادیوں کو مناسب جواب دیا ہے۔

بنگلورو: وشوا ہندو پریشد کے ایک لیڈر نے آج کہا کہ 2002ء کے گجرات فسادات نے ہندوؤں کے حوصلے اور قابلیت کو ثابت کردیا ہے۔ ہندو نوجوانوں نے بی جے پی یووا مورچہ لیڈر پروین نیٹارو کے قتل پر مسلم جہادیوں کو مناسب جواب دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
کرناٹک قانون ساز کونسل میں متنازعہ مندر ٹیکس بل کو شکست
بین مذہبی جوڑے کو مارپیٹ،7 افراد گرفتار
6سال سے کوما میں موجود لڑکے کی موت، والدین کا ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
ملک میں کووڈ کے 646 نئے کیسس، ایک موت
حماس کے حق میں دعا کی اپیل، ایک شخص گرفتار

وزیر اعظم نریندر مودی پر بی بی سی کی دستاویزی فلم کے خلاف ملک گیر ہنگاموں کے دوران ہندوتوا تنظیموں کے لیڈر شرن پمپ ویل نے کرناٹک کے ضلع ٹمکور میں بجرنگ دل کی ”شوریہ یاترا“ کے دوران یہ متنازعہ تبصرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ میرے پیارے بھائیو ہندو برادری کبھی نامرد نہیں رہی۔

ہم نے دنیا پر اپنی طاقت ثابت کردی ہے۔ یاد کریں کہ گجرات میں کیا ہوا تھا۔ ایودھیا میں رام مندر بنانے 58 جنگجو یا کارسیوک ایک ٹرین میں سفر کررہے تھے لیکن انھیں جلا دیا گیا۔

گجرات نے کیسا جواب دیا۔ کوئی بھی اپنے گھر نہیں بیٹھا۔ وہ لوگ سڑکوں پر اتر آئے اور ہر گھر میں گھس گئے۔ 58 کارسیوکوں کے قتل پر گجرات میں کتنے لوگ مرے، اس کی صحیح تعداد تو نہیں معلوم، لیکن گجرات میں تقریباً 2000 افراد کا قتل کیا گیا۔ اس سے ہندوؤں کی ہمت اور صلاحیت کا پتہ چلتا ہے۔

کیا ہم میں ہمت کی کمی ہے؟ کیا ہمارے پاس صلاحیت نہیں ہے؟۔ پمپویل نے اپنے اشتعال انگیز بیان کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ ہندو نوجوانوں نے 26 جولائی 2022ء کو منگلورو میں نیٹارو کے قتل کے بعد سورتھ کل میں مسلم جہادیوں کو منہ توڑ جواب دیا۔ برہم نوجوانوں نے سورتھ کل میں نیٹارو کے قتل کے ذمہ دار مسلم جہادیوں کو قتل کردیا۔ کسی تنہا مقام پر نہیں، بلکہ بھرے بازار میں۔

یہ ہے ہندو نوجوانوں کی طاقت۔ کرناٹک کانگریس نے پمپویل کے بیانات کا نوٹ لیتے ہوئے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے ریاست میں فرقہ وارانہ صف بندی کرنا آر ایس ایس اور بی جے پی کا خفیہ ایجنڈا ہے۔ کانگریس رکن کونسل ناگراج یادو نے مطالبہ کیا کہ ریاستی حکومت نظم و ضبط کی صورتِ حال کو بگاڑنے کی کوشش پر وی ایچ پی لیڈر کے خلاف کارروائی کرے۔