امریکہ و کینیڈا

مسلم ملکوں پر پھر سے سفری امتناع عائد کرنے ڈونالڈٹرمپ کا عہد

ٹرمپ نے کہاکہ اقتدار پر لوٹنے کے پہلے ہی دن میں سفری امتناع پھر سے عائد کردوں گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے سفری امتناع عائد کیاتھا کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ ہمارے ملک میں وہ لوگ نہ آئیں جنہیں ہمارے ملک کو دھماکہ سے اڑاناپسند ہے۔

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دوسری میعاد کے لئے صدرمنتخب ہوکر وائٹ ہاؤس پہنچنے پر بعض مسلم ممالک سے آنے والے لوگوں پرپھرسے سفری امتناع عائد کردینے کا عہد کیا ہے۔ ہفتہ کے دن ریپبلکن جیویش کولیشن کی سالانہ چوٹی کانفرنس سے خطاب میں 77 سالہ ٹرمپ نے پوچھا کہ کیا آپ کو سفری امتناع یاد ہے؟۔

متعلقہ خبریں
پرائمری انتخابات، بائیڈن کو اسرائیل۔غزہ جنگ پر مخالفت کا سامنا
پاکستان میں مخلوط حکومت کی تشکیل کی کوششیں تیز
مسلمان حکمران، اسرائیل کے محافظ یا اسلام کے:سراج الحق
اسرائیل۔غزہ تنازعہ پر بائیڈن انتظامیہ میں اختلافات
جموں وکشمیر میں انتخابات ”صحیح وقت پر“ ہوں گے

اقتدار پر لوٹنے کے پہلے ہی دن میں سفری امتناع پھر سے عائد کردوں گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے سفری امتناع عائد کیاتھا کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ ہمارے ملک میں وہ لوگ نہ آئیں جنہیں ہمارے ملک کو دھماکہ سے اڑاناپسند ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں عائد کردہ سفری امتناع کامیاب رہا تھا۔ 4 سال میں کوئی ایسا ویسا واقعہ پیش نہیں آیا کیونکہ ہم نے ہمارے ملک کے دشمنوں کو دور رکھاتھا۔ ٹرمپ ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدواروں میں سب سے آگے ہیں۔

 2017ء میں اپنی صدارت میں انہوں نے ایران‘لیبیا‘صومالیہ‘ شام‘ یمن‘عراق اور سوڈان سے آنے والوں پر سفری پابندیاں عائد کی تھیں۔2020ء میں موجودہ امریکی صدرجوبائیڈن نے ان کے اس فیصلہ کو الٹ دیاتھا۔