حیدرآباد

تلنگانہ کا ہر شخص7لاکھ روپے کا مقروض: سریدھر بابو

سریدھر بابو نے کہا کہ گزشتہ 9سالوں کے دوران بی آر ایس نے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ زرعی مقاصد کیلئے12 گھنٹے برقی سربراہی بھی سابق میں کانگریس دور حکومت میں کئے گئے اقدامات کی وجہ سے ممکن ہوسکی۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر صنعتیں و آئی ٹی ڈی سریدھر بابو نے کہا کہ سابق بی آر ایس حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ریاست کے ہر شخص پر7لاکھ روپے کا قرض ہے۔ آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے کانگریس کے انتخابی منشور پر عمل آوری کو یقینی بنانے کے خاطر ہی ریاست کی معیشت کے متعلق وائٹ پیپر اسمبلی میں پیش کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
تلنگانہ میں آئندہ 24 گھنٹے میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

 ہم عوام کو بتانا چاہتے تھے کہ گزشتہ دس سالوں تک بی آر ایس نے کیا، کیا، کیا تھا۔ ہم ثابت کرنے میں کامیاب رہے کہ وائٹ پیپر میں درج اعداد و شمار حقائق پر مبنی، ہیں اور سابق حکومت کی جانب سے حاصل کردہ قرض سے کوئی بھی مقصد پورا نہیں ہوا۔

ہمارے وائٹ پیپر کا ب ی آر ایس قائدین کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ ان کے چہروں سے رونق ختم ہوگئی ہے۔ سریدھر بابو نے کہا کہ گزشتہ 9سالوں کے دوران بی آر ایس نے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ زرعی مقاصد کیلئے12 گھنٹے برقی سربراہی بھی سابق میں کانگریس دور حکومت میں کئے گئے اقدامات کی وجہ سے ممکن ہوسکی۔

بے گھر کسانوں کو تین ایکر اراضی کی فراہمی، ایس سی اور ایس ٹیز کو فنڈس کی اجرائی میں سابق حکومت ناکام رہی تھی۔ ہم نے تمام باتوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔ تمام اعدا وشمار پر ایک سے دو بار نظر ڈالی اور صدفیصد حقائق پر مبنی وائٹ پیپر جاری کیا۔

 وائٹ پیپر کی اجرائی سے بی آر ایس قیادت بوکھلاہٹ کی نذر ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو خدشات کا شکار ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کانگریس حالات کو قابو میں لانے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے اور ہم 6 گارنٹیز اور کانگریس کے انتخابی منشور پر صدفیصد عمل کردکھائیں گے۔