جرائم و حادثات

لدھیانہ میں زہریلی گیس کا اخراج‘11افرادہلاک

عہدیداروں نے بتایاکہ علاقہ کو مہربند کردیاگیا اور لوگوں کو وہاں سے نکالاگیا۔ نیشنل ڈیزاسٹرریسپانس فورس(این ڈی آرایف) کی ٹیم پہنچ چکی ہے۔ گیس کا اخراج کہاں سے ہوا اور یہ کس قسم کی ہے اس کا پتہ چلایاجاناباقی ہے۔

لدھیانہ(پنجاب): شہر کے گنجان آباد علاقہ غیاث پورہ میں اتوار کے دن زہریلی گیس نے 11 افراد بشمول 3بچوں کی جانیں لیں۔ حکام کو شبہ ہے کہ بعض کیمکلس کو سیور میں پھینکنے کی وجہ سے یہ زہریلی گیس پیدا ہوئی ہوگی۔ 4افراد دواخانہ میں زیرعلاج ہیں۔

متعلقہ خبریں
اے پی وزیر کے قافلہ کی گاڑی سے ٹکر ایک شخص ہلاک
غزہ پر اسرائیلی بربریت میں اقوام متحدہ کے 9 ملازمین ہلاک
عمران خان کیخلاف قتل اور دہشت گردی کا مقدمہ درج
تاوان کے لئے 6 سالہ بچہ کو اغوا کر کے ہلاک کردیا گیا

 عہدیداروں نے بتایاکہ علاقہ کو مہربند کردیاگیا اور لوگوں کو وہاں سے نکالاگیا۔ نیشنل ڈیزاسٹرریسپانس فورس(این ڈی آرایف) کی ٹیم پہنچ چکی ہے۔ گیس کا اخراج  کہاں سے ہوا اور یہ کس قسم کی ہے اس کا پتہ چلایاجاناباقی ہے۔ عہدیداروں کو شبہ ہے کہ علاقہ کے سیوریج میں کوئی کیمیکل پھینکاگیا ہوگا جس کا میتھین کے ساتھ کیمیائی تعامل ہوا اور زہریلی گیس پیدا ہوئی۔

غیاث پورہ گنجان آباد علاقہ ہے اور یہاں زیادہ ترمائیگرنٹ آباد ہیں۔ یہاں کئی صنعتی اور رہائشی عمارتیں واقع ہیں۔ مرنے والوں کا تعلق اترپردیش اور بہار سے ہے جو لدھیانہ میں رہ رہے تھے۔

اتوار کی صبح یہ واقعہ اس وقت منظرعام پرآیا جب کرانہ دکان پر دودھ خریدنے کیلئے پہنچنے والے لوگ بے ہوش ہوکر گرنے لگے۔ چارافراد کی موت برسرموقع واقع ہوئی جبکہ دیگر کودواخانہ لے جایاگیا۔ مرنے والوں میں اس خاندان کے تین ارکان شامل ہیں جو کرانہ اسٹور کا مالک تھا جبکہ 5کا تعلق دوسرے کنبہ سے ہے۔

پولیس نے بتایاکہ مرنے والوں میں 5مرد اور 6 عورتیں شامل ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے مہلوکین کے ورثاء کوفی کس2لاکھ روپئے معاوضہ کا اعلان کیاجبکہ زیرعلاج افراد کو فی کس 50ہزار روپئے ملیں گے۔ چیف منسٹر پنجاب بھگونت مان نے کہا کہ واقعہ بڑا تکلیف دہ ہے اور ممکنہ مدد دی جارہی ہے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر امرجیت سنگھ بینس نے کہا کہ علاقہ میں ایک ٹوٹا ہوا میان ہول پایاگیا جس سے خطرناک بوآرہی ہے۔ ممکن ہے اسی میان ہول میں کیمیکل ڈالاگیا ہو۔

 لدھیانہ کے پولیس کمشنر مندیپ سنگھ سندھو نے کہا کہ مقام واقعہ پر ایک بلی بھی مردہ پائی گئی۔مرنے والوں کے نام ابھئے (13 سالہ)‘ آرین (10 سالہ)‘کلپنا (16 سالہ)‘کملیش (60 سالہ)‘ ورشا (35 سالہ)‘ سورو (35 سالہ)‘پریتی (31 سالہ)‘ کویلاش (40 سالہ)‘نونیت (39 سالہ) بتائے گئے ہیں۔

ایک کا نام نہیں بتایاگیا۔لدھیانہ کی ڈپٹی کمشنر سربھی ملک نے کہا کہ ہوسکتا ہے میان ہولس میں میتھین کے ساتھ کوئی کیمیائی تعامل ہوا ہو۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ کا تخلیہ کرادیاگیا۔ میان ہولس سے نمونے اکٹھا کئے جارہے ہیں۔ اس واقعہ میں جن لوگوں کی جان گئی ان میں سانس لینے میں دشواری کی کوئی علامات نہیں پائی گئیں۔

 ایک ضلع عہدیدار نے بتایاکہ نیشنل ڈیزاسٹرریسپانس فورس(این ڈی آرایف) کی ایک ٹیم پہنچ گئی ہے۔ غیاث پورہ گنجان آباد علاقہ ہے۔ اولین ترجیح علاقہ کو خالی کرانے پردی گئی۔ پولیس نے علاقہ کو مہربندکردیا۔ فائربریگیڈ اور ایمبولنس کو تیاررکھاگیا ہے۔  ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمرے کھنگالے جارہے ہیں۔ پنجاب پولیوشن کنٹرول بورڈ اور بلدیہ کی ٹیمیں بھی پہنچ گئی ہیں۔