شمالی بھارت

سابق رکن پارلیمنٹ دھننجئے سنگھ کو اغوا کیس میں 7 سال جیل

ایک ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے چہارشنبہ کے روز سابق رکن پارلیمنٹ دھننجئے سنگھ کو 2020 کے اغوا اور جبری اصولی کیس کے 7 سال قید کی سزا سنائی۔

جونپور(اترپردیش): ایک ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے چہارشنبہ کے روز سابق رکن پارلیمنٹ دھننجئے سنگھ کو 2020 کے اغوا اور جبری اصولی کیس کے 7 سال قید کی سزا سنائی۔

متعلقہ خبریں
اپوزیشن قائدین کو جیل میں ڈال دینا مودی کی گارنٹی: ممتا بنرجی
دبئی میں گداگروں کے خلاف مہم، پانچ لاکھ درہم تک جرمانہ اور جیل کی سزا
کمسن لڑکے کے ساتھ غیر فطری عمل کا واقعہ، مجرم کو 20 سال جیل کی سزاء اور جرمانہ
اسکولی طالبہ کی ہراسانی، نوجوان کو تین سال جیل و جرمانہ کی سزا
چیک باونس کیس، فلم پروڈیوسر گنیش کو ایک سال قید کی سزا

وہ فی الحال جنتادل یو کے ساتھ ہیں۔ دھننجئے سنگھ جونپور سے آنے والے لوک سبھا الیکشن میں مقابلہ کرنے کی تیاری کررہے تھے۔ لیکن اب مجرم قرار دیئے جانے کی وجہ سے وہ عوامی نمائندگی قانون کے تحت الیکشن لڑنے کے اہل نہیں رہے۔

اڈیشنل سیشن جج شردکمار ترپاٹھی نے منگل کے روز سنگھ اور ان کے ساتھی وکرم کو نمامی گنگے پراجکٹ کے منیجر ابھینو سنگھوی کے اغواء کیس میں خاطی قرار دیا۔ جج نے اُن پر 75 ہزار روپے فی کس جرمانہ بھی عائد کیا۔

ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کونسل (فوجداری کیسس) ستیش پانڈے نے آج یہ بات بتائی۔ پانڈے نے کہا کہ مظفر نگر کے ساکن سنگھل نے سنگھ اور ان کے ساتھی وکرم کے خلاف 10 مئی 2020 کو لائن بازار پولیس اسٹیشن میں اغوا، جبری وصولی، سازش اور دیگر جرائم کے الزامات عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کرایا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق وکرم اور اس کے دو ساتھیوں نے سنگھل کو اغوا کیا تھا اور اُسے سنگھ کی رہائشگاہ پر لے گئے تھے جہاں سابق رکن پارلیمنٹ پستول کے ساتھ آئے اور اسے گالی گلوج کی۔ انہوں نے اس پر دباؤ ڈالا کہ وہ کم معیار کا میٹریل سپلائی کرے سنگھل کے انکار کرنے پر انہوں نے دھمکی دی اور جبری وصولی کا مطالبہ کیا۔