شمالی بھارت

بی جے پی کے ”جنگل راج کی واپسی“ کے الزامات مسترد: نتیش کمار

بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار نے بی جے پی کے ”جنگل راج کی واپسی“ کے الزامات کو مسترد کرکے دعویٰ کیا کہ نو شامل کردہ وزیر اور آر جے ڈی ایم ایل سی کارتیکیا سنگھ کے تنازعہ کا جائزہ لیا جارہا ہے اور مناسب کارروائی کی جائے گی۔

پٹنہ: بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار نے بی جے پی کے ”جنگل راج کی واپسی“ کے الزامات کو مسترد کرکے دعویٰ کیا کہ نو شامل کردہ وزیر اور آر جے ڈی ایم ایل سی کارتیکیا سنگھ کے تنازعہ کا جائزہ لیا جارہا ہے اور مناسب کارروائی کی جائے گی۔

جے ڈی ایس قائد نے پارٹی کے رکن اسمبلی بیما بھارتی کی بھی سرزنش کی جنہوں نے لیشی سنگھ کی دوبارہ شمولیت پر سوالات اٹھائے تھے جو کئی سالوں سے وزیر رہے ہیں اور کہا کہ باغی رکن اسمبلی کو پارٹی مناسب جواب دے گی۔

کمار جس حکومت کی قیادت کررہے ہیں اس میں ان کی پارٹی کے علاوہ آر جے ڈی، کانگریس اور بائیں بازو شامل ہے جو باہر سے حمایت کررہی ہے۔ نتیش کمار آئی جی آئی ایم ایس ہاسپٹل پر صحافیوں سے بات کررہے تھے جہاں وہ اپنی کابینہ کے معمر ترین رکن بجیندر پرساد یادو کی عیادت کے لیے پہنچے جنہیں علالت کے بعد کل رات شریک دواخانہ کیا گیا تھا۔

صحافیوں نے کمار سے بی جے پی قائدین کے ”جنگل راج کی واپسی“ کے الزامات سے متعلق سوال کیا۔ جس پر نتیش کمار نے کہا کہ وہ مناسب وقت پر جواب دیں گے۔ وہ بہت بول رہے ہیں۔ فی الحال میں عوام کو یہی تیقن دینا چاہوں گا کہ نئی حکومت کے تحت ترقی کی رفتار پہلے سے کہیں زیادہ ہوگی۔“

ریاستی وزیر قانون کارتیکیا سنگھ کے خلاف فوجداری کیس سے متعلق سوال پر کمار نے کہا معاملے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ حسب ضرورت کارروائی کی جائے گی۔“

چیف منسٹر نے چہارشنبہ کو کہا تھا کہ انہیں سنگھ سے متعلق تنازعہ کا کوئی علم نہیں ہے۔ سنگھ سابق موکاما رکن اسمبلی اننت کمار کے قریبی مانے جاتے ہیں جنہیں گزشتہ ماہ دھماکو مواد، گولہ بارود کی برآمدگی کے کیس میں سزا ہونے کے بعد نااہل قرار دیا گیا تھا۔