مہاراشٹرا

شیوسینا کے30سابق کارپوریٹرس شنڈے گروپ میں شامل

شیوسینا کے کئی قائدین، کارپوریٹرس، شاکھاؤں کے صدور اور دیگر کارکنان بھی ایسے ہی اقدام پر غور کررہے ہیں جس سے کلیان ڈومبیولی، الہاس نگر، میرا بھائندر، وسائی ورار اور دیگر ٹاؤن شپس کے بلدی انتخابات میں پارٹی کو شدید رکاوٹیں درپیش ہوسکتی ہیں۔

ممبئی: نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن اور ممبئی میٹروپولیٹن علاقہ اور ریاست کے دیگر بڑے شہروں کے بلدی انتخابات سے پیشتر  30 سابق بلدی کارپوریٹرس کی چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے گروپ میں شمولیت سے شیوسینا کو ایک اور جھٹکہ لگا۔

ایک دن قبل ہی تھانے میونسپل کارپوریشن کے 67 سابق کارپوریٹرس نے شنڈے سے ملاقات کرکے ممبئی سے متصل اس شہر کی ترقی کے لیے ان کی قیادت میں متحدہ طور پر کام کرنے کا عہد کیا۔ اس کے بعد شیوسینا کے کئی قائدین، کارپوریٹرس، شاکھاؤں کے صدور اور دیگر کارکنان بھی ایسے ہی اقدام پر غور کررہے ہیں جس سے کلیان ڈومبیولی، الہاس نگر، میرا بھائندر، وسائی ورار اور دیگر ٹاؤن شپس کے بلدی انتخابات میں پارٹی کو شدید رکاوٹیں درپیش ہوسکتی ہیں۔

30کارپوریٹرس کی شمولیت ایک ایسے وقت ہوئی جب ایک ہفتہ قبل29/ جون کو ایم وی اے حکومت کے زوال پذیر ہونے کے بعد شنڈے نے چیف منسٹر اور دیویندر پھڈنویس نے ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیاتھا۔ اب ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ شیوسینا کے دیگر کئی ارکان مقننہ، پارٹی قائدین اور عہدیدار بھی آنے والے ہفتو ں میں شنڈے گروپ میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔

 شنڈے کیمپ دعویٰ کرتا ہے کہ شیوسینا کے کئی ایم پیز اس کے ربط میں ہیں اور عنقریب اس میں شامل ہوسکتے ہیں، حالانکہ لوک سبھا میں شیوسینا کی چیف وہپ بھاؤنا گاؤلی جوایوت محل واشیم حلقہ سے ایم پی ہیں کو چہارشنبہ کو ہٹاکر ان کی جگہ تھانے کے ایم پی راجن وچارے کو مقرر کیا تھا۔

شیوسینا کو11/ جولائی کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے امید ہے جس کے بعد پارٹی اپنا مستقبل کا لائحہ عمل مرتب کرسکتی ہے کیوں کہ ٹھاکرے نے اپنے زمینی کارکنوں سے بڑے پیمانے پر گفت و شنید شروع کردی ہے۔