مشرق وسطیٰ

اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کیخلاف مظاہرہ

سرکاری کمپاؤنڈ کے قریب ریلی نے تل ابیب کے وسط میں ٹریفک میں خلل ڈالا۔ ہجوم نے قومی پرچم لہراتے ہوئے حکومت مخالف نعرے لگائے۔

تل ابیب: اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کے خلاف مظاہرے مسلسل 31ویں ہفتے بھی جاری رہے اور گزشتہ روز بھی ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

متعلقہ خبریں
اسماعیل ہنیہ کی معاہدے سے متعلق شراط
غزہ میں پہلا روزہ، اسرائیل نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا
اسرائیل، دل آزار گانوں کے مقابلے کے اندراجات پر نظرِ ثانی کرے گا
سعودی عرب کا اسرائیل کے خلاف اہم بیان
رمضان میں مسجداقصیٰ کیلئے اسرائیل کی نئی پابندیاں

اسرائیلی ٹیلی ویژن کی رپورٹوں میں تل ابیب میں مظاہرین کی تعداد دس لاکھ سے زیادہ بتائی گئی ہے، جو پچھلے ہفتے کے آخر میں بتائی گئی تعداد کا نصف ہے۔ منتظمین کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں 150 مقامات پر مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ سرکاری کمپاؤنڈ کے قریب ریلی نے تل ابیب کے وسط میں ٹریفک میں خلل ڈالا۔ ہجوم نے قومی پرچم لہراتے ہوئے حکومت مخالف نعرے لگائے۔

اصلاحات کے خلاف مظاہرے اس لیے ہو رہے ہیں کہ یہ سپریم کورٹ کے اختیارات کو روکنا اور دائیں بازو کی حکومت کو ججوں کی تقرری میں مزید اختیارات دینے کی کوشش کر رہی ہے۔

 جو جولائی میں پارلیمنٹ کی جانب سے ایک بل کی منظوری کے بعد دوبارہ شروع ہوئی تھی۔ اس کے نفاذ سے ججوں کی حکومتی فیصلوں کو تبدیل کرنے کی صلاحیت محدود ہو جائے گی جنہیں وہ غیر منصفانہ سمجھتے ہیں۔