حیدرآباد

قادیانی گروہ کے شرپسندانہ پروگرام پر روک

جھوٹ آخر جھوٹ ہی ہوتا ہے، چاہے اُس کوکتنے ہی خوبصورت ناموں سے پیش کیا جائے، ایسا ہی معاملہ خود کو ”احمدیہ کمیونٹی“ کہنے والے قادیانی گروہ کا ہے

حیدرآباد: جھوٹ آخر جھوٹ ہی ہوتا ہے، چاہے اُس کوکتنے ہی خوبصورت ناموں سے پیش کیا جائے، ایسا ہی معاملہ خود کو ”احمدیہ کمیونٹی“ کہنے والے قادیانی گروہ کا ہے، یہ گروہ اپنے اسلام مخالف عقائد ونظریات کی وجہ سے مسلمانوں میں شامل نہیں ہے،

لیکن شر پسندی اور اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام کے نام پر پروگراموں کو منعقد کرتا ہے، تاکہ ناواقف مسلمانوں اور عام غیر مسلم حضرات کو دھوکہ و فریب دیا جاسکے، اس سلسلہ میں قادیانی (احمدیہ کمیونٹی) وشاکھاپٹنم اے پی ایک ہوٹل میں ”پیس سمپوزیم“ کے نام سے اپنا ایک پروگرام کرنے جارہے تھے یہ پروگرام محبت کے نام پر مختلف مذہبی برادریوں کے درمیان نفرت کو پھیلانے کے لئے تھا،

اس لئے مولانا مطیع الرحمٰن ناظم جامع اسلامیہ اشرف العلوم جناب عبد المنیر صدر کمیٹی مکہ مسجد جناب آئی ایچ فاروقی حیدر علی کے توسط سے تمام مسالک اور مساجد سے وابستہ مقامی ذمہ دار علماء اور سرکردہ شخصیات نے اس پروگرام کو منعقد نہ کرنے کے سلسلہ میں ضلع کلکٹر اور کمشنر پولیس سے کامیاب نمائندگی کی اور مکّہ مسجد سے احتجاجی ریلی نکالی،

ریلی میں مسلمانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی، علماء نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ احمدیہ کمیونٹی مسلمانوں کا حصہ نہ ہونے کے باوجود مسلم نام سے پروگرام کرنا سراسر دھوکہ وفریب ہے، اس کو ہم برداشت نہیں کرسکتے،یہ لوگ محبت کی بات کرتے ہیں حالاں کہ احمدیہ کمیونٹی کا بانی اور پیشوا مرزا غلام احمد قادیانی نے کرشن ہونے کا دعوی کرکے ہندو برادران وطن کی،یسوع مسیح ہونے کا دعوی کرکے عیسائی بھائیوں کی اور نعوذ بااللہ محمد رسول اللہ ہونے کا دعوی کرکے مسلمانوں کی شدید دل آزاری کی ہے اور ان کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہونچائی ہے،

اس طرح مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے مذہبی عقائد و نظریات سے چھیڑ چھاڑ کرنے اور اُن کے مذہبی جذبات کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے کیا امن کا اور محبت کا پیغام دے سکتے ہیں؟ اس لئے تمام مسلم ملکوں کی نمائندہ تنظیم ورلڈ مسلم لیگ/رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام اپریل 1974ء میں مقدس شہر مکہ مکرمہ میں منعقدہ کانفرس میں پوری مسلم دنیا کے مذہبی اسکالرنے احمدیہ کمیونٹی کو اسلام سے خارج اور مسلمانوں سے الگ کمیونٹی قرار دیا،

مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ تلنگانہ و آندھرا کے ذمہ داران مولانا شاہ جمال الرحمٰن مفتاحی مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی قاسمی مولانا خالد سیف اللّٰہ رحمانی‘ مولانا محمد عبد القوی مولانا خواجہ نذیر الدین سبیلی مولانا محمد امجد علی قاسمی مولانا مصلح الدین قاسمی اور مولانا محمد ارشد علی قاسمی نے وشاکھاپٹنم میں مسلمانوں کی کوششوں کو بروقت اقدام قرار دیا اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کی نزاکت کو محسوس کرتے ہوئے انتظامیہ کی طرف سے قادیانی پروگرام کومنسوخ کردینے پر اطمینان کااظہار کیا۔

واضح رہے کہ مقامی حضرات نے مولانا محمد ارشد علی قاسمی (سیکریٹری مجلس تحفظ ختم نبوت) سے رابطہ کیا تھا، مولانا نے اس سلسلہ میں ضروری رہنمائی کی اور خواہش کی کہ مسلمانوں کے دین و ایمان کی حفاظت کے لئے وہ اپنی کوششوں کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھیں۔