شمالی بھارت

یوپی میں دینی مدارس کے اوقات پر نظرثانی

نئے ٹائم ٹیبل کے مطابق طلبا کو صبح 9 بجے تا 3 بجے دن کلاسس میں شرکت کرنی ہوگی۔ یہ وقت ایک گھنٹہ زیادہ ہے۔ اساتذہ اور ارکان عملہ کو بھی کم ازکم 6 گھنٹے ڈیوٹی کرنی ہوگی۔

لکھنو: اترپردیش مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے صدرنشین افتخار احمد جاوید نے ریاستی حکومت سے ملحق تمام دینی مدارس کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ طلبا کے لئے 6 گھنٹوں کی تعلیم کو یقینی بنائیں تاکہ انہیں دیگر اسکولوں کے معیار تک لایا جاسکے۔ ان احکام پر یکم اکتوبر سے عمل آوری ہوگی۔

 نئے ٹائم ٹیبل کے مطابق طلبا کو صبح 9 بجے تا 3 بجے دن کلاسس میں شرکت کرنی ہوگی۔ یہ وقت ایک گھنٹہ زیادہ ہے۔ اساتذہ اور ارکان عملہ کو بھی کم ازکم 6 گھنٹے ڈیوٹی کرنی ہوگی۔ جاوید نے کہا کہ مدرسہ کے طالب علم کو سماج میں اپنے آپ کو دوسروں سے کم تر محسوس نہیں کرنا چاہئے۔

 اس کی عام معلومات اچھی ہونی چاہئیں۔ ساتھ ہی ساتھ ریاضی‘ سائنس‘ انگریزی‘ ہندی اور مذہبی مضامین میں بھی اس کی معلومات بہتر ہونی چاہئیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ طلبا کامل بنیں اور ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ادا کریں۔ ہم چاہتے ہیں کہ دینی مدارس کا معیار بھی دیگر اچھے اسکولوں کی طرح ہو تاکہ مینجمنٹ کمیٹی کے ارکان بھی فخر کے ساتھ کہہ سکیں کہ ان کے مدارس میں بچوں کو معیاری تعلیم دی جاتی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ہمیں مدرسہ کی تعلیم کے لئے احترام پیدا کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سائنس‘ ریاضی‘ انگریزی اور ہندی کی کلاسس دیگر مذہبی مضامین جیسے عربی‘ فارسی‘ دینیات اور اردو کے ساتھ روزانہ منعقد کی جانی چاہئیں۔

 جاوید نے مزید کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ دینی مدارس کے اساتذہ بھی نئے ٹائم ٹیبل کے مطابق کام کریں۔ دن کا آغاز صبح 9 بجے دعا کے ساتھ ہونا چاہئے جس کے بعد قومی ترانہ پڑھا جانا چاہئے۔ بعدازاں دوپہر تک کلاسس ہونی چاہئیں۔

طلبا اور اساتذہ کے لئے لنچ کے اوقات 12:30 بجے دن ہوگی۔ اس کے بعد 3 بجے دن تک کلاسس ہونی چاہئیں۔ تمام مدارس کو اس ٹائم ٹیبل کی پابندی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔