دہلی

عازمین حج کو کمیٹی کی طرف سے دی جانے والی 2100 ریال کی رقم بند نہ کی جائے

حج کمیٹی آف انڈیا سے جانے والے عازمین حج کی اکثریتی تعداد گاؤں سے ہوتی ہے اور اس میں تقریباً سارے لوگ ایسے ہوتے ہیں جو پہلی بار ہوائی جہاز کا سفر کرتے ہیں اور مذہبی امور کےفرض کی ادائے گی کےلیے سعودی عرب کا سفر مجبوری میں کرتے ہیں۔

نئی دہلی: حج 2023 میں جانے والے ملک کے عازمین حج کو بڑی پریشانیوں سے بچانے کےلیے انہیں ایئرپورٹ پہ حج کمیٹی کے ذریعہ 2100 ریال کی دی جانے والی رقم کو کسی بھی طرح سے بند نہیں کیا جانا چاہیے، یہ بہت قدیم روایت ہے اسے قائم رکھنا چاہیے۔

متعلقہ خبریں
میٹرو ریل مرحلہ دوم کے تعمیراتی کاموں کو چیف منسٹر کی منظوری
حج کمیٹی کے زیر اہتمام اتوار کو عازمین حج کا دوسرا تربیتی اجتماع
منتخب عازمین حج پہلی قسط ادا کردیں: تلنگانہ حج کمیٹی
حج کمیٹی کے زیراہتمام اتوار 14مئی کو عازمین حج کا تربیتی اجتماع
تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی کے زیراہتمام عازمین حج کا چھٹواں تربیتی اجتماع

آج یہ مطالبہ مرکزی حج کمیٹی کے سابق ممبر حافظ نوشاد احمد اعظمی نے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی سے ایک مکتوب بھیج کر کیاہے۔ اعظمی نے آج ایک پریس بیان میں یہاں کہاکہ حج کمیٹی آف انڈیا سے جانے والے عازمین حج کی اکثریتی تعداد گاؤں سے ہوتی ہے اور اس میں تقریباً سارے لوگ ایسے ہوتے ہیں جو پہلی بار ہوائی جہاز کا سفر کرتے ہیں اور مذہبی امور کےفرض کی ادائے گی کےلیے سعودی عرب کا سفر مجبوری میں کرتے ہیں۔

 برسہا برس سے ان کی آسانی کےلیے حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعہ یہ نظام قائم ہے کہ انہیں امبارگیشن پوائنٹ پہ چیکنگ کے بعد آخری وقت میں 2100 ریال کا لفافہ سبھی عورت مرد عازمین حج کو دیا جاتا رہاہے جس سے وہ وہاں پہنچ کر اپنے کھانے پینے کی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ حرم شریف میں ٹیکسی وغیرہ کرکے عمرہ جو کہ ضروری امر ہے پورا کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ حج 2023 کی گائڈ لائن میں 2100 ریال دینے کا عازمین حج کو کوئی بھی ذکر نہیں ہے جبکہ سابقہ گائڈ لائن میں صاف صاف لکھا جاتا رہاہے۔

 انھوں نے خط میں لکھا ہے کہ یہ نظام کسی بھی قیمت پہ ختم نہیں کیا جانا چاہیے، اس لیے کہ یہ عازمین حج اگر انڈین روپیے یاڈالر اپنے پاس لےکر جائیں گے تو انھیں چینج کرانے میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا ہوگا اور ان کے ذہن میں ایک بڑی فکر رہے گی جبکہ حاجی کو احرام باندھنے کے بعد صرف عبادت کے بارے میں سوچنا ہوتاہے یہ فکر خوامخواہ ہوگی اور ناتجربہ کار گاؤں کے بھولے بھالے حاجی مرد اور عورت سبھی بڑی پریشانیوں میں مبتلا رہیں گے اور ان کے عبادت اورفرائض انجام دینے میں بڑا خلل پیدا ہوگا۔

اس لیے یہ نظام وزارت کو کسی قیمت پہ ختم نہیں کرنا چاہیے۔ خط کی کاپی انھوں نے وزارت کے سکریٹری امبیسڈر سعودیہ عربیہ کاؤنسل جنرل آف انڈیا جدہ اور چیف ایکزٹیوٹی آفیسر حج کمیٹی آف انڈیا ممبئی اور ملک کے سبھی اسٹیٹ حج کمیٹیوں کے چیئرمین کو بھی بھیجی ہے۔