آندھراپردیش

کمسن لڑکی کادلیرانہ اقدام۔ شادی رکوانے پولیس سے رجوع

آندھراپر د یش کی ایک کمسن لڑکی نے جو اپنے تعلیمی سفر کو جاری رکھناچاہتی ہے‘ چوکسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی بچپن کی شادی منسوخ کرانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

یلورو: آندھراپر د یش کی ایک کمسن لڑکی نے جو اپنے تعلیمی سفر کو جاری رکھناچاہتی ہے‘ چوکسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی بچپن کی شادی منسوخ کرانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

شادی کی مقررہ تاریخ سے تین دن قبل کمسن نے بروقت ویمن پولیس کے ہلپ لائن دیشا کو فون کیاتھا جس کے سبب اس کی بچپن کی شادی منسوخ ہوگئی۔

ضلع یلورو کے کماوارا پوکوٹہ منڈل کے موضع وینکٹ پورم کی رہنے والی لڑکی کے بزرگوں نے اس کی شادی 8جون جمعرات کومقرر کردی تھی تاہم یہ لڑکی شادی کے لئے راضی نہیں تھی اس نے کہدیاتھا کہ وہ شادی کے بجائے اپنے تعلیمی سلسلہ کو جاری رکھنا چاہتی ہے آخرکاراس نے دیشاایس اوایس کو فون کرتے ہوئے اس مسئلہ پر روپڑی۔

محکمہ پولیس نے پیر کے روز شیئر کردہ ایک پریس ریلیز میں یہ بات کہی۔ پولیس نے بتایا کہ فون کال وصول ہونے کے اندرون 5منٹ تاڈی کلاپوڈی سے پولیس ٹیم لڑکی کے مکان پہونچی جہاں لڑکی نے شکایت کی کہ والدین نے میری مرضی کے برخلاف میری شادی جمعرات کے روز مقرر کی ہے۔

کمسن نے پولیس کو بتایا کہ وہ اچھے نشانات کے ساتھ انٹرمیڈیٹ کامیاب کرچکی ہے اوروہ کم سے کم گریجویشن تک تعلیم حاصل کرناچاہتی ہیں۔ اس نے وعدہ کیا کہ تعلیم کی تکمیل کے بعد وہ والدین کی ہدایت پر شادی ضرورکریں گی۔ بعدازاں پولیس نے لڑکی کے والدین کی کونسلنگ کی اور کہاکہ درمیان میں تعلیم متاثر کرنااچھی بات نہیں ہے۔

پولیس نے کہاکہ لڑکی کی خواہش کوبھی مقدم رکھنا چاہئے چونکہ وہ انٹرامتحان اعلیٰ نشانات کے ساتھ کامیاب کرچکی ہے اس لئے اسے اعلی تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کرنا چاہئے۔

پولیس کے مشورہ کے بعد والدین نے اپنے موقف میں نرمی لاتے ہوئے اپنی بیٹی کی بچپن کی شادی کومنسوخ کردیااور وعدہ کیا کہ وہ اپنی بیٹی کے توقعات کوپورا کریں گے۔ پولیس کے مطابق والدین یہ سوچ رہے تھے کہ وہ بیٹی کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہیں ایسے میں وہ کس طرح اس کی شادی کابندوبست کرسکتے ہیں اسی لئے وہ بچپن میں ہی اس کی شادی کرنا چاہتے تھے۔