ایشیاء

آذربائیجان کے حملہ میں 49 آرمینیائی فوجی ہلاک

آذربائیجان کی طرف سے کل رات گولہ باری شروع ہوئی تھی۔ منگل کی صبح آرمینیا نے عالمی قائدین سے مدد مانگی۔ اس نے کہا کہ آذربائیجانی فوج اس کے علاقہ میں داخل ہونے کی کوشش کررہی ہے۔

یروان: آذربائیجانی فورسس نے آرمینیا کے علاقہ پر بڑے حملہ میں زبردست گولہ باری کی جس کے نتیجہ میں کم ازکم 49  آرمینیائی فوجی ہلاک ہوگئے۔ بڑی جنگ کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ عہدیداروں نے منگل کے دن یہ بات بتائی۔ آذربائیجان اور آرمینیا‘ ناگورنو۔ کاراباغ پر کئی دہوں سے ایک دوسرے سے الجھے ہوئے ہیں۔

 یہ علاقہ آذربائیجان کا حصہ ہے لیکن نسلی آرمینیائی فورسس کے کنٹرول میں ہے جنہیں 1994 میں علیحدگی پسند جنگ کے خاتمہ کے بعد سے آرمینیا کی تائید حاصل ہے۔ آذربائیجان نے 2020میں 6 ہفتوں کی جنگ میں جس میں 6600  افراد ہلاک ہوئے تھے‘ ناگورنو۔ کاراباغ کا بڑا حصہ پھر سے اپنے قبضہ میں لے لیا۔

 روس کی ثالثی سے یہ جنگ ختم ہوئی تھی اور امن معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت روس نے خطہ میں اپنے تقریباً 2 ہزار فوجی امن برقراری کے لئے تعینات کئے تھے۔ منگل کی صبح روس لڑائی بندی کے لئے فوری حرکت میں آگیا۔ کل نصف شب کے بعد آذربائیجانی فورسس نے اپنی توپوں کا منہ کھول دیا۔ اس نے آرمینیائی علاقہ میں ڈرون حملے بھی کئے۔

 آرمینیا کی وزارت ِ دفاع نے یہ بات بتائی۔ آذربائیجان کا کہنا ہے کہ اس کی فورسس نے آرمینیائی فوج کی ”اشتعال انگیزی“ کا جواب دیا ہے۔ اس نے دعویٰ کیا کہ آرمینیائی فوجیوں نے بارودی سرنگیں بچھائیں اور آذربائیجانی فوجی ٹھکانوں پر مسلسل فائرنگ کی۔

 منگل کی صبح پارلیمنٹ میں وزیراعظم آرمینیا نکول پشینیان نے کہا کہ آذربائیجان کی گولہ باری میں کم ازکم 49 آرمینیائی فوجی ہلاک ہوئے۔ انہوں نے کل رات روسی صدر پوٹین اور صدر فرانس میکرون کو بھی فون کیا اور انہیں حملہ کے بارے میں بتایا۔

حکومت ِ آرمینیا نے کہا کہ ان کا ملک‘ دونوں ممالک کے درمیان دوستی معاہدہ کے تحت روس سے مدد مانگے گا۔ وہ اقوام متحدہ سے بھی اپیل کرے گا۔ کریملن کی طرف سے فوری کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔ روس کی وزارت ِ خارجہ نے فریقین سے خواہش کی کہ وہ تحمل برتیں۔

 آئی اے این ایس کے بموجب متنازعہ ناگورنو۔ کاراباغ خطہ پر 2020کی جنگ کے بعد سے کٹر دشمنوں کی بدترین لڑائی میں کم ازکم 49  آرمینیائی فوجی ہلاک ہوگئے۔ آرمینیائی وزیراعظم نے کہا کہ ہلاکتوں کی یہ تعداد قطعی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی کی شدت گھٹ گئی ہے۔

 آذربائیجان کی طرف سے کل رات گولہ باری شروع ہوئی تھی۔ منگل کی صبح آرمینیا نے عالمی قائدین سے مدد مانگی۔ اس نے کہا کہ آذربائیجانی فوج اس کے علاقہ میں داخل ہونے کی کوشش کررہی ہے۔ آذربائیجانی وزارت ِ دفاع نے کہا کہ اس کی فورسس نے آرمینیا کے اشتعال کا جواب دیا ہے۔ اس نے شہری انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنانے کی تردید کی۔

 اس نے کہا کہ اس کے چند فوجیوں کی جان گئی ہے لیکن اس نے ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی۔ 1990 کے دہے اور 2020میں ناگورنو۔ کاراباغ کے لئے آذربائیجان اور آرمینیا میں 2 جنگیں ہوچکی ہیں۔ ناگورنو کاراباغ‘ آذربائیجان کا وہ علاقہ ہے جہاں آرمینیائی آباد ہیں۔

 2020 میں 2 ہمسایہ ممالک کے درمیان 6 ہفتوں کی جنگ ہوئی تھی جس میں 6500 سے زائد جانیں گئی تھیں۔ روس نے صلح صفائی کرائی تھی۔ معاہدہ کے تحت آرمینیا نے کئی دہوں سے اس کے زیرکنٹرول علاقہ کا بڑا حصہ آذربائیجان کے حوالہ کردیا تھا۔

 ماسکو نے امن برقراری کے لئے یہاں تقریباً 2ہزار فوجی تعینات کئے تھے۔ 1991 میں سوویت یونین کے بکھرجانے کے بعد ناگورنو۔ کاراباغ کے نسلی آرمینیائی علیحدگی پسندوں نے آذربائیجان سے علیحدگی اختیار کی تھی۔ اس لڑائی میں تقریباً 30 ہزار جانیں گئی تھیں۔