یوروپ
ٹرینڈنگ

سویڈن میں قرآن سوزی کی مزاحمت‘پاکستانی زیرحراست

سویڈن میں پاکستان کا سفارت خانہ میرے لئے میرے گھر کی حیثیت رکھتا ہے۔ تم میرے گھر کے سامنے یہ حرکت کیوں کر رہے ہو۔ خدا کا واسطہ باز آ جاو، پولیس اس کی اجازت کیوں دے رہی ہے؟"۔

 اسٹاکہوم: سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں، آبدیدہ حالت میں، قرآن سوزی کے خلاف مزاحمت کرنے والے پاکستانی کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔پاکستانی شہری ملک شہزاد نے،عراقی الاصل ‘سلمان مومیکا’ کی طرف سے، پاکستانی سفارت خانے کے سامنے قرآن سوزی کے خلاف ردعمل ظاہر کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
مکہ مکرمہ کی ہوٹل میں آگ، 8 زائرین پاکستانی ہلاک
بہار کے موضع میں پاکستانی پرچم لہرانے کی تردید

شہزاد نے سکیورٹی بیلٹ کے پیچھے سے باآوازِ بلند کہا کہ "برائے مہربانی قرآن سوزی سے باز آ جاو۔ یہ خوش فعلی نہیں ہے۔ میں دل کا مریض ہوں اور قرآن سوزی کے واقعات نے میری نیندیں حرام کر دی ہیں۔

 سویڈن میں پاکستان کا سفارت خانہ میرے لئے میرے گھر کی حیثیت رکھتا ہے۔ تم میرے گھر کے سامنے یہ حرکت کیوں کر رہے ہو۔ خدا کا واسطہ باز آ جاو، پولیس اس کی اجازت کیوں دے رہی ہے؟”۔

قرآن سوزی میں مداخلت پر پولیس نے ملک شہزاد کو جائے وقوعہ سے دُور ہٹا کر کچھ دیر کے لئے حراست میں لے لیا۔قرآن سوزی کے بعد مومیکا بکتر بند پولیس گاڑی میں اور مزید 10 بکتر بند گاڑیوں اور تقریباً 100 پولیس اہلکاروں کی حفاظت میں جائے وقوعہ سے روانہ ہو گیا۔