حیدرآباد

زراعت کی ہمہ جہت ترقی، مختلف ممالک سے تعاون میں توسیع پر نریندرسنگھ تومر کا تبادلہ خیال

مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے آج حیدرآباد میں جی۔ 20 اجلاس کے دوران امریکہ، برطانیہ، جاپان، اٹلی کے وزراء اور یورپی یونین کے کمشنر کے ساتھ ملاقات کی۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے آج حیدرآباد میں جی۔ 20 اجلاس کے دوران امریکہ، برطانیہ، جاپان، اٹلی کے وزراء اور یورپی یونین کے کمشنر کے ساتھ ملاقات کی۔

متعلقہ خبریں
عالمی نظام صحت اورعلاقائی ہیلت سسٹم کو ہم آہنگ کرنا ضروری: پوار
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

انہوں نے زراعت کے شعبہ کی ہمہ جہت ترقی کے لیے ان ممالک کے ساتھ تعاون میں توسیع پر تبادلہ خیال کیا۔

ا س موقع پر زراعت سے متعلق ہندوستان کے پروگراموں اور اقدامات کا خصوصی ذکر کیا گیا اور ساتھ ہی ساتھ یورپی یونین اور ہندوستان کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اقدامات پر بھی بات چیت کی گئی۔

امریکی وزیر زراعت مسز اگزوٹیکل ٹوریس اسمال کے ساتھ بات چیت میں تومر نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ایک جامع عالمی شراکت داری ہے، جو تقریباً تمام شعبوں پر محیط ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان دونوں ممالک کے درمیان عالمی اسٹراٹیجک شراکت داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند زراعت پر توجہ مرکوز کر رہی ہے جو کروڑوں کسانوں اور ان کے خاندانوں کا ذریعہ معاش ہے۔

حالیہ دنوں میں ہندوستان نے زراعت کو پائیدار بنانے، کسانوں کی آمدنی کے ساتھ ساتھ زرعی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے کئی بڑے اقدامات کیے ہیں۔

نئی اور ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیز زرعی شعبے کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی تاکہ یہ مستقبل میں بڑھتی ہوئی طلب کے ساتھ ساتھ دیگر معیاری چیلنجس کو پورا کر سکیں۔

جہاں ہندوستان زرعی شعبے میں جدید امریکی ٹکنالوجی سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، وہیں درست زراعت، ڈرون ٹکنالوجی، پانی اور مٹی کے سینسر کی ٹکنالوجی ضروری ہے۔

برطانیہ کی وزیر تھریسا کوفی کے ساتھ ملاقات میں مسٹر تومر نے کہا کہ پچھلے چند سالوں میں، ہندوستان اور برطانیہ کے تاریخی تعلقات ایک مضبوط، کثیر جہتی اور باہمی طور پر فائدہ مند تعلقات میں تبدیل ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور برطانیہ مختلف میکانزم کے ذریعہ موسمیاتی مسائل پر مل کر کام کر رہے ہیں جن میں وزارتی توانائی ڈائیلاگ، آب و ہوا، بجلی اور قابل تجدید توانائی پر مشترکہ ورکنگ گروپس شامل ہیں۔

زرعی تحقیق میں تعاون کے لیے انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کے ساتھ دو مفاہمت پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باہمی طور پر فائدہ مند زرعی شعبوں میں تعاون کے دائرہ کار کو بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

جاپانی وزیر، مسٹر ٹیٹسورو نومورا کے ساتھ ملاقات میں مرکزی وزیر نے کہا کہ ہند۔جاپان شراکت داری نے خود کو ہند۔

بحرالکاہل خطے میں سب سے اہم متعلقہ شراکت داری کے طور پر قائم کیا ہے۔ جاپان کے ساتھ مضبوط شراکت داری ہندوستان کی پالیسی کا سنگ بنیاد ہے۔

انڈو پیسیفک ہمارے وژن کا مرکز ہے۔ اقتصادی شراکت داری ہندوستان۔جاپان تعلقات کا ایک اہم ستون ہے۔ ‘موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات ہماری عالمی شراکت داری کا ایک لازمی حصہ ہیں۔

طالوی وزیر فرانسسکو لولوبریگریڈا کے ساتھ ملاقات میں مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ ہندوستان اٹلی کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا احترام کرتا ہے اور ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور پائیدار بات چیت کو یقینی بنانے کے لیے اطالوی قیادت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے۔

سطح سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر تومر نے کہا کہ یہ سال ہندوستان۔

اٹلی کے باہمی تعلقات کے لئے خاص ہے کیونکہ ہندوستان جی-20 سربراہی اجلاس کی صدارت کر رہا ہے اور یہ خوشی کی بات ہے کہ دونوں ممالک تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔