کرناٹک

پروین اور فاضل کے ورثاء کو فی کس 30لاکھ روپئے دینے مسلم سنٹرل کمیٹی کا اعلان

بی جے پی نے بھی الگ سے 25لاکھ روپئے دئیے تاہم چیف منسٹر بومئی نے مسعود کے ورثاء سے ملاقات نہیں کی جسے 8 رکنی ٹولی نے ہلاک کیاتھا۔ مسعود کے گھر والے پروین کے مکان سے 5 کلومیٹر دور رہتے ہیں۔

دکشن کنڑا(کرناٹک): مسلم تنظیموں نے کرناٹک کے ضلع دکشن کنڑا میں مقتول مسلم اور ہندو نوجوانوں کے ورثاء کو معاوضہ دینے میں برسرِ اقتدار بی جے پی حکومت کے جانبدارانہ رویہ پر تنقید کی ہے۔ پروین کمار نیڑے کی موت پر چیف منسٹر بسواراج بومئی نے مہلوک کے ورثاء سے ملاقات کی اور حکومت کی طرف سے 25لاکھ روپیوں کا چیک دیا۔

 بی جے پی نے بھی الگ سے 25لاکھ روپئے دئیے تاہم چیف منسٹر بومئی نے مسعود کے ورثاء سے ملاقات نہیں کی جسے 8 رکنی ٹولی نے ہلاک کیاتھا۔ مسعود کے گھر والے پروین کے مکان سے 5 کلومیٹر دور رہتے ہیں۔ پروین پرقتل کے بعد مارے گئے محمد فاضل مسعود منگل پیٹ کے ورثاء کو کوئی معاوضہ نہیں ملا۔

مسلم سنٹرل کمیٹی نے دونوں نوجوانوں کے ورثاء کو فی کس 30لاکھ روپئے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جماعت اسلامی ہند کرناٹک نے کہا ہے کہ برسرِ اقتدار بی جے پی پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ریاستی امیر ڈاکٹر محمد سعدبلگامی نے کہا ہے کہ برسرِ اقتدار بی جے پی کے جانبدارانہ رویہ کی وجہ سے بنیاد پرست تنظیمیں زورپکڑرہی ہیں۔ حکومت کوتمام فرقوں سے مساوی سلوک کرناچاہئیے۔