کھیل

آئی پی ایل۔2023 : نئے قوانین سے کپتان اور کھلاڑی بھاری جرمانہ کی زد میں

آئی پی ایل 2023 میں ٹیم کے کپتانوں سے لیکر کھلاڑیوں تک ٹورنامنٹ کے کچھ اصولوں کی وجہ سے بہت سے کھلاڑیوں پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

ممبئی: آئی پی ایل 2023 میں ٹیم کے کپتانوں سے لیکر کھلاڑیوں تک ٹورنامنٹ کے کچھ اصولوں کی وجہ سے بہت سے کھلاڑیوں پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

اس جرمانے کی مد میں کھلاڑیوں کو لاکھوں روپے ادا کرنے پڑے۔ سلو اوور ریٹ کی وجہ سے پہلی بار ٹیم کے کپتانوں پر 12 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیاگیا ہے۔

اس کیساتھ ساتھ دیگر کھلاڑی بھی ضابطہ اخلاق کا شکار ہوگئے ہیں۔ گجرات ٹائٹنز کے کپتان ہاردک پانڈیا، آر سی بی کے کپتان فاف ڈو پلیسس اور راجستھان رائلز کے کپتان سنجو سیمسن پر سلو اوور ریٹ کی وجہ سے جرمانہ عائد کیاگیاہے۔

سلو اوور ریٹ پر تمام کپتانوں پر 12،12 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیاگیا۔ 15 ویں میاچ میں فاف ڈو پلیسس، میچ نمبر 17 میں سنجو سیمسن اور میچ نمبر 18 میں ہاردک پانڈیا پر جرمانہ عائد کیاگیا۔ آئی پی ایل میں سلو اوور ریٹ سے متعلق اصول کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایک عہدیدار نے بتایاکہ ٹورنامنٹ میں ہر میچ کو 3 گھنٹے 20 منٹ میں ختم کرنے کا ہدف مقرر کیاگیا ہے۔

سست اوورز کی وجہ سے میچ اپنے مقررہ وقت سے زیادہ دیر تک چلتے ہیں۔ ایسے میں اگر ٹیم کو پہلی بار سلو اوور ریٹ پر جرمانہ ہوتاہے تو صرف ٹیم کے کپتان پر 12 لاکھ روپے جرمانہ ہوتاہے۔ دوسری جانب اگر کوئی ٹیم سلو اوور ریٹ کیس میں دوبارہ قصوروار پائی جاتی ہے تو پوری ٹیم پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

کچھ دوسرے قوانین کی وجہ سے لکھنو سوپر جائنٹس کے اویش خان اور راجستھان رائلز کے آر اشون پر جرمانہ عائد کیاگیا۔ اویش خان کو ضابطہ اخلاق 2.2 کے تحت جرمانہ کیاگیا۔ یہ اصول کرکٹ کے سامان یا کپڑوں، گراؤنڈ آلات یا فٹنگ کے غلط استعمال کے بارے میں ہے۔

آر سی بی کے خلاف کھیلے گئے میچ میں اویش نے میچ جیتنے کے بعد اپنا ہیلمٹ زمین پر پھینک دیاتھا۔ اسی وقت راجستھان رائلز کے اسپنر آر اشون پر ضابطہ اخلاق 2.7 کے لیول 1 کے تحت جرمانہ عائد کیاگیا۔

اس قاعدے کے تحت اگر کوئی عوامی طورپر میچ کے حوالے سے نامناسب تبصرہ کرتاہے تو وہ مجرم قرار پائے گا۔ سی ایس کے کے خلاف کھیلے گئے میچ کے دوران اشون نے امپائر کے فیصلے پر تبصرہ کیا تھا جس کی وجہ سے ان پر میچ فیس کا 25 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا۔