شمالی بھارت

خواتین ریزرویشن بل کو فوری طور پر لاگو کیا جانا چاہئے:راہول گاندھی

راہول گاندھی نے کہا کہ انہوں نے کچھ دن پہلے پارلیمنٹ میں تقریر کی اور اس کے بعد ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی گئی کیونکہ انہیں ڈر لگتا ہے۔

جے پور: کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے ذات پر مبنی مردم شماری اور خواتین ریزرویشن کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں ذات پات کی مردم شماری کرائے جانے اور خواتین کے لیے لائے گئے 33 فیصد ریزرویشن بل کو فی الفورلاگو کیا جانا چاہیے۔

متعلقہ خبریں
یہ کوئی عام الیکشن نہیں، دستور اور جمہوریت کو بچانا ہے۔ راہول گاندھی کا پارٹی کارکنوں کے نام ویڈیو پیام
امیٹھی سے میرے الیکشن لڑنے کا فیصلہ پارٹی کرے گی: راہول گاندھی
ٹاملناڈو میں راہول گاندھی کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی(ویڈیو)
تکوگوڑہ میں کانگریس کا جلسہ، منشور کی اجرائی، کھرگے، راہول، پرینکاگاندھی کی شرکت متوقع
بی جے پی میں دستور بدلنے کی ہمت نہیں: ر اہول گاندھی

راہول گاندھی ہفتہ کو یہاں راجستھان کانگریس کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد منعقدہ ورکرز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ کانگریس کارکنوں کو ببرشیر بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ببر شیر سکون سے بیٹھے ہوئے ہیں، یہ نفرت کا بازار نہیں، یہ محبت کی دکان ہے، یہاں کوئی انا اور نفرت نہیں ہے، محبت، عزت ہے اور پیار ہے، یہی فرق ہے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس میں اور دونوں میں نظریات کی لڑائی چل رہی ہے۔

راہول گاندھی نے کہا کہ انہوں نے کچھ دن پہلے پارلیمنٹ میں تقریر کی اور اس کے بعد ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی گئی کیونکہ انہیں ڈر لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا نام تبدیل کرنے کی بات کی گئی تھی جبکہ آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ انڈیا اور بھارت دونوں ایک ہی ہیں۔

نہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انڈیا اور بھارت کو لے کر لوگوں کو لڑانے کی کوشش کی گئی لیکن اب انہیں معلوم ہوگیا کہ عوام اسے قبول نہیں کریں گے تو اب پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا گیا اور اب خواتین کے ریزرویشن کی بات کی گئی۔

انہوں نے کہا، "ہم نے خواتین کے ریزرویشن کی مکمل حمایت کی ہے، ہم نے پہلے بھی اس کی حمایت کی ہے، لیکن ہمارے دو تین سوالات ہیں کہ دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) خواتین کے لیے ریزرویشن کیوں نہیں بنایا گیا؟

آج خواتین کو 33 فیصد سیٹیں دی جا سکتی ہیں لیکن بہانے بنائے جا رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ خواتین کا ریزرویشن آج سے نافذ ہو اور او بی سی خواتین کو بھی اس کا فائدہ ملے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے ہندوستان کو وزیراعظم کے نوے افسر چلا رہے ہیں جو سیکرٹری ہیں۔ یہ نوے لوگ حکومت چلاتے ہیں، ساری طاقت ان کے ہاتھ میں ہے، ہندوستان کس طرف جائے گا؟

 انہوں نے کہا کہ ان میں کتنے او بی سی لوگ ہیں جبکہ وزیر اعظم او بی سی کی بات کرتے ہیں۔ ان میں سے تین لوگ او بی سی کیٹیگری سے ہیں، وہ ہندوستان کے پانچ فیصد بجٹ پر فیصلے کرتے ہیں اور حکومت میں ان کی کوئی نہیں سنتا۔

 انہوں نے کہا، ”میں نے پارلیمنٹ میں سوال پوچھا کہ اس ملک میں او بی سی کے کتنے لوگ ہیں، دلت، قبائلی اور کس سماج کے کتنے لوگ ہیں۔ اس سوال کا جواب ذات پات کی مردم شماری سے ہی مل سکتا ہے۔

جب پارلیمنٹ میں اس بارے میں بات کی جاتی ہے تو بی جے پی لیڈر شور مچانے لگتے ہیں اور میری آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی تاکہ ملک کے لوگوں کو یہ معلوم نہ ہو کہ ان نوے لوگوں میں سے صرف تین لوگ ہی او بی سی کیٹیگری کے ہیں۔