رمضان

دو امام مل کر تراویح پڑھائیں ؟

بہتر طریقہ یہ ہے کہ ایک ہی امام پوری بیس رکعتیں پڑھائے، اگر دو امام پڑھائیں تو مستحب ہے کہ پہلا امام ترویحہ مکمل ہونے پر دوسرے امام کو آگے بڑھائے ،

سوال:- اگر دو امام مل کر تراویح کی نماز پڑھائیں، دس رکعت پہلا امام اور دس رکعت دوسرا امام ، تو کیا اس طرح تراویح پڑھانا درست ہے ؟ ( عبد المجید ، مشیر آباد )

متعلقہ خبریں
بغیر کسی عذر کے لوگوں کے سامنے کھلے عام روزہ توڑنا گناہ کبیرہ: مفتی اعظم مصر
روزہ میں ماہواری شروع ہوجائے
ماہِ صیام روحانیت کا موسم بہار
رمضان میں ہند۔ پاک مچھیروں کی رہائی کا مطالبہ
مسلم بھائیوں کو ماہ صیام کی چیف منسٹر کی مبارکباد

جواب:- بہتر طریقہ یہ ہے کہ ایک ہی امام پوری بیس رکعتیں پڑھائے، اگر دو امام پڑھائیں تو مستحب ہے کہ پہلا امام ترویحہ مکمل ہونے پر دوسرے امام کو آگے بڑھائے ،

مثلاً: وہ آٹھ رکعت پڑھائے اور دوسرا بارہ رکعت، یا وہ بارہ رکعت پڑھائے اور دوسرا آٹھ رکعت : الأفضل أن یصلی التراویح بامام واحد ، فان صلوھا بامامین فالمستحب أن یکون انصراف کل واحد علی کمال الترویحۃ (ہندیہ:۱؍۱۱۶)