جنوبی بھارت

خانہ بدوش ذات کو درج فہرست قبائل کا درجہ دینے بل کی منظوری

تامل ناڈو کے دور دراز جنگلاتی علاقوں میں رہنے والی خانہ بدوش ذات نرکرون کرووِکارن کو آئین میں درج فہرست قبائل کا درجہ دینے کا بل لوک سبھا نے آج متفقہ طور پرپاس کردیا۔

نئی دہلی: تامل ناڈو کے دور دراز جنگلاتی علاقوں میں رہنے والی خانہ بدوش ذات نرکرون کرووِکارن کو آئین میں درج فہرست قبائل کا درجہ دینے کا بل لوک سبھا نے آج متفقہ طور پرپاس کردیا۔

ایوان میں بحث کے بعد، مرکزی قبائلی امور کے وزیر ارجن منڈا نے آئین (شیڈولڈ ٹرائب) آرڈر 1950 میں ترمیم کرنے والے آئین (شیڈولڈ ٹرائب) آرڈر (دوسری ترمیم) بل، 2022 کو پاس کرنے کی تجویز پیش کی۔ اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئی ترامیم کی تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے ایوان نے بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔

قبل ازیں بحث کا جواب دیتے ہوئے منڈا نے کہا کہ یہ ایک بہت اہم بل ہے۔ اس کے پیچھے ووٹ بینک کی سیاست نہیں بلکہ انتودیا اور گڈ گورننس ہے۔

اپوزیشن کے بعض ارکان کی طرف سے پری میٹرک اسکالرشپ کے خاتمے کے بارے میں باتوں کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013-14 میں مختص کئے گئے 211 کروڑ روپے کے مقابلے میں سال 2021-22 میں 400 کروڑ روپے اورسال 2022-23 میں 419 کروڑ روپے مختص کئے گئے۔ جو دوگناہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والے تقریباً 15 لاکھ لوگ اسکالر شپ حاصل کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ 30 لاکھ دیگر قبائلی بچوں کو ریاستی حکومتوں کے ذریعے صد فیصد مرکزی امداد کے ساتھ وظیفہ دیا جا رہا ہے۔ ایکلویہ اسکولوں میں بھی قبائلی بچوں کو بالکل مفت تعلیم دی جارہی ہے۔ ایکلویہ ودیالیوں میں خالی آسامیوں کو بھرنے کا کام بھی جاری ہے۔