حیدرآباد

بی جے پی، مضبوط اپوزیشن کے طور پر ابھرے گی: راجہ سنگھ

راجہ سنگھ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تلنگانہ میں ہم حکومت تشکیل دیں گے اگر کسی صورت میں بی جے پی حکومت تشکیل نہیں دے پائے گی تو بھگواجماعت ایک مضبوط اپوزیشن کے طور پر سامنے آئے گی۔

حیدرآباد: اگر بی جے پی تلنگانہ اسمبلی الیکشن نہیں جیت پائے گی تو زعفرانی جماعت ایک مضبوط اپوزیشن کے طور پر ابھرے گی۔ حلقہ اسمبلی گوشہ محل کے پارٹی امیدوار موجودہ رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ نے جمعرات کے روز یہ بات کہی۔

متعلقہ خبریں
نقدرقومات، شراب اور دیگر اشیاء کی ضبطی میں تلنگانہ سرفہرست
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
اے پی میں لوک سبھا کے 13حلقوں کیلئے ٹی ڈی پی کی پہلی فہرست جاری
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

متنازعہ رکن مقننہ راجہ سنگھ نے الزام عائد کیا کہ حکمراں بی آر ایس نے اسد الدین اویسی کی زیر قیادت ایم آئی ایم سے ملی بھگت کی ہے اور حلقہ میں 17ہزار کے قریب بوگس رائے دہندے کے نام شامل کرائے ہیں۔ حلقہ میں اصل مقابلہ مجلس اور بی جے پی کے درمیان بنادیا گیا۔

 حلقہ گوشہ محل میں ان کا راست مقابلہ ننداکشور ویاس اور کانگریس کی موگلی سنیتا سے ہے۔ پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تلنگانہ میں ہم حکومت تشکیل دیں گے اگر کسی صورت میں بی جے پی حکومت تشکیل نہیں دے پائے گی تو بھگواجماعت ایک مضبوط اپوزیشن کے طور پر سامنے آئے گی۔

 جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ چند سروے، تلنگانہ میں تشکیل حکومت سے متعلق بی جے پی کے موافق نہیں ہیں توسنگھ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بی جے پی حکومت بنائے گی اگر وہ حکومت بنانے میں ناکام رہتی ہے تو پھر زعفرانی جماعت ایک مضبوط اپوزیشن بن کر ابھرے گی۔

 انہوں نے کہا کہ وہ تیسری بار، الیکشن جتینے جارہے ہیں اور گزشتہ9 برسوں کے دوران انہوں نے حلقہ میں 500 کروڑ مالیتی ترقیاتی کام انجام دئیے ہیں۔ ربط پیدا کرنے پر سنیتا نے کہا کہ راجہ سنگھ، پہلے حلقہ کے ایک طاقتور امیدوار تھے مگر اب وہ مضبوط امیدوار نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ رائے دہندوں کا خیال ہے کہ بی جے پی، مجلس اور بی آر ایس ایک ہی ہیں اور راجہ سنگھ پورے حلقہ میں کہیں دکھائی نہیں دیتے وہ صرف دھول پیٹ تک محدود ہیں۔