امریکہ و کینیڈا

لاکھوں سال قدیم ’’ہاتھیوں کا قبرستان‘‘ دریافت

فلوریڈا میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے محققین اور رضاکاروں کی ایک ٹیم نے شمالی فلوریڈا میں ہاتھیوں کا 55لاکھ سال قدیم قبرستان دریافت کیا ہے۔

فلوریڈا : فلوریڈا میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے محققین اور رضاکاروں کی ایک ٹیم نے شمالی فلوریڈا میں ہاتھیوں کا 55لاکھ سال قدیم قبرستان دریافت کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر کئی ہاتھیوں کے مکمل ڈھانچے بھی دریافت کیے گئے جو ممکنہ طور پر ایک بڑا ریکارڈ ہے۔

https://twitter.com/bollyinsidenews/status/1664755414322511872?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1664755414322511872%7Ctwgr%5E33273d7ce6269526d895862f25f18cca3304f26e%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.transcontinentaltimes.com%2Fpalaeontologists-elephant-florida%2F

محققین نے یہ امکان بھی ظاہر کیا ہے کہ جانور مختلف اوقات میں کچھ سیکڑوں سال کے فرق سے مرے تھے اور ان کی لاشیں اسی جگہ پر جمع ہوگئیں۔

تحقیقاتی ٹیم کو مونٹ بروک فوسل ڈیگ کے مقام پر ڈھانچوں کے کچھ حصے ملے تھے اس سے قبل ماضی میں بھی وہاں سے علیحدہ علیحدہ ہڈیاں ملی تھیں، اس لیے اس بات میں شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی کہ یہاں کچھ نہ کچھ غیر معمولی بھی ہے۔

پھر کچھ دنوں بعد رضاکاروں نے ایک بہت بڑے دیوہیکل پاؤں کا پتہ لگایا، جس کی تحقیق سے انکشاف ہوا کہ یہ ایک النا اور رداس ہے جو ایک بڑے جانور سے تعلق رکھتا ہے اور جلد ہی انہوں نے ایک پورا ڈھانچہ برآمد کر لیا، ٹیم کے لیے یہ ایک انتہائی دلچسپ دریافت تھی۔تاہم اس کے فوراً بعد یہ ٹیم کے ارکان پر واضح ہوگیا کہ مرنے والا جانور اکیلا نہیں تھا بالآخر ٹیم نے انتھک محنت کے بعد ایک بالغ اور کم از کم سات نابالغ ہاتھیوں کے مکمل ڈھانچے برآمد کرلیے۔

فلوریڈا میوزیم آف نیچرل ہسٹری کےعہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ فلوریڈا اور شمالی امریکہ سے ملنے والے کے بہترین ڈھانچوں میں سے اس وقت کا سب سے بڑا اور مکمل ڈھانچہ ہے، ان ڈھانچوں کے سائز کا درست تعین کرنے کیلئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا خیال ہے کہ اس بالغ جانور کا ڈھانچہ تقریباً 2.4 میٹر (8 فٹ) لمبا تھا، اس کے دانتوں کے ساتھ، کھوپڑی کی لمبائی 2.7 میٹر (9 فٹ) سے زیادہ ہے، یہ ایک افریقی ہاتھی کے سائز کے برابر ہے۔

فلوریڈا میوزیم کے ایک عہدیدار ریچل نارڈوکی کا کہنا ہے کہ ہاتھی عموماً ریوڑ کی صورت میں سفر کرتے ہیں تاکہ وہ اپنے بچوں کی حفاظت کرسکیں، لیکن مجھے ایسا نہیں لگتا کہ یہ ایسی صورت حال تھی جس میں وہ سب ایک ساتھ مرگئے، ایسا لگتا ہے کہ ایک یا ایک سے زیادہ ریوڑ کے ہاتھی مختلف اوقات میں اس ایک جگہ پر پھنس گئے تھے۔