حیدرآباد

منحرفین، کے سی آر جسے بہادر شخص کو نشانہ بنانا چاہتے تھے: کے ٹی آر

کے ٹی آر نے مزید کہا کہ تلنگانہ عوام، ضرور کے سی آر کو اپنے دلوں میں برقرار رکھیں گے اور علیحدہ تلنگانہ کے لئے ان کی 14 سالہ جدوجہد کو آشیرواددیں کہ آئندہ بھی عوام، کے سی آر کی تائید کریں گے۔

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) سے کئی اہم قائدین کا ناطہ توڑلینے کے ساتھ اس پارٹی کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے جمعہ کے روز کہا کہ تلنگانہ عوام، ان لوگوں کو سبق سکھائیں گے جو کے چندر شیکھر راؤ کو نقصان پہونچقانا اور انہیں دھکہ دینا چاہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
’پیپر لیک معاملہ، کے ٹی آر کی وزارت کے ملازمین کا اہم رول‘
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

 سوشل میڈیا ایکس پر تازہ ترین پیش رفت پر پوسٹ کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ کے سی آر نے تلنگانہ تحریک کو نام عروج پر پہونچایا اور بغیر کسی تشدد، علیحدہ تلنگانہ کو حاصل کیا جو ناممکن لگ رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے بانی کے سی آر نے بہادری کے ساتھ تنہا سفر شروع کیا اور ان کے ساتھ قافلے بنتے گئے اور انہوں نے لاکھوں افراد کی فوج بنائی جو کئی توہینوں، غداروں، سازشوں اور ناپاک ارادوں ومنصوبوں کو خاک میں ملا یا جاسکے۔

 کے ٹی آر نے مزید کہا کہ تلنگانہ عوام، سیاسی مہاجروں کو سخت جواب دیں گے۔ جو یہ چاہتے تھے کہ کے سی آر جیسے بہادر، شخص کو نشانہ بنائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تلنگانہ عوام، ضرور کے سی آر کو اپنے دلوں میں برقرار رکھیں گے اور علیحدہ تلنگانہ کے لئے ان کی 14 سالہ جدوجہد کو آشیرواددیں کہ آئندہ بھی عوام، کے سی آر کی تائید کریں گے۔

کے سی آر نے اپنی انتھک 14سالہ جدوجہد کے بعد علیحدہ تلنگانہ قائم کیا پھر10برسوں میں اس ریاست کی تصویر بدل دی اور یہاں کے لوگوں کے معیار زندگی کو تبدیل کردیا۔ کے ٹی آر نے قائدین کی نئی پوت کو تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس نئی، قیادت کو جدوجہد کے راستہ پر گامزن کرنے کا مشورہ دیا۔

4ماہ قبل منعقدہ اسمبلی الیکشن میں شکست کے بعد بی آر ایس کے کئی ایم قائدین نے جن میں 5 موجودہ ایم پیز، اور ایم ایل ایز، کانگریس یا بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔

 شامل ہیں لیکن جمعرات کے روز بی آر ایس کو بڑا جھٹکہ اس وقت لگا جب پارٹی کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر کیشور اؤ اور ان کی بیٹی و حیدرآباد مئیر گدوال وجئے لکشمی نے کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ ورنگل کی بی آر ایس امیدوار کڈیم کا ویا نے الیکشن سے دستبرداری اختیار کرنے کا اعلان کیا۔