کرناٹک

کرناٹک ہائی کورٹ سے ڈی کے شیوکمار کو جھٹکہ

کرناٹک کے ڈپٹی چیف منسٹر اور ریاستی کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار کو ہائی کورٹ نے جھٹکہ دیتے ہوئے ان کے خلاف سی بی آئی تحقیقات کو رد کرنے کی ان کی درخواست کو مسترد کردیا۔

بنگلورو: کرناٹک کے ڈپٹی چیف منسٹر اور ریاستی کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار کو ہائی کورٹ نے جھٹکہ دیتے ہوئے ان کے خلاف سی بی آئی تحقیقات کو رد کرنے کی ان کی درخواست کو مسترد کردیا۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ ہائی کورٹ نے دانم ناگیندر کو نوٹس جاری کی
چال چلن پر شبہ: 12سال سے گھر میں محروس خاتون بازیاب، دل دہلادینے والا واقعہ
کانگریس ورکنگ کمیٹی میں ایک ماہ میں ردوبدل۔ کانگریس قیادت پر سبھی کی نظریں
”شیوکمار اور ان کے بھائی، جناح کلچر کے حامی ہیں“
نقلی پاسپورٹ اسکام کی تحقیقات میں تیزی،بیرونی ممالک گئے92 افراد کے خلاف لک آوٹ نوٹس

عدالت نے ان کے خلاف سی بی آئی تحقیقات پر حکم التواء کو بھی برخاست کردیا۔ جسٹس کے نٹراجن زیرقیادت کرناٹک ہائی کورٹ کی بنچ نے سی بی آئی کو اندرون تین ماہ تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت دی۔

یہ فیصلہ‘ شیوکمار کوزبردست جھٹکہ تصور کیا جارہا ہے جو ریاست میں بی جے پی اور جے ڈی ایس سے جارحانہ مقابلہ کررہے ہیں۔ سی بی آئی نے2018 اور 2023 کے درمیان آمدنی سے زائد اثاثے جمع کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے شیوکمار کے خلاف انسداد رشوت ستانی قانون کی دفعات13(2)اور 13(1)E کے تحت فوجداری مقدمہ درج کیا تھا۔

شیوکمار نے اس کیس کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی۔ ہائی کورٹ نے قبل ازیں کیس پر روک لگادی تھی اور اس روک پر کئی بار توسیع کی۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی اب شیوکمار کی ضمانت کی منسوخی کے لیے عدالت سے رجوع ہوگی۔

سابق چیف منسٹر ایچ ڈی کماراسوامی اور بی جے پی کے ریاستی صدر نلن کمار کتیل نے حال ہی میں کہا تھا کہ شیوکمار ایک بار پھر تہاڑ جیل جائیں گے۔

شیوکمار نے اس کے جواب میں کہا تھا کہ کماراسوامی اور کتیل ججس نہیں جو انہیں جیل بھیجیں گے۔ کانگریس پارٹی نے کہا تھا کہ شیوکمار کے خاندان کو روزانہ ہراساں کیا گیا۔