سوشیل میڈیاشمالی بھارت

اشوک گہلوٹ نے راجستھان میں بغاوت کیلئے معافی مانگ لی

ذرائع کے مطابق کھڑگے نے اِس خیال کا اظہار کیا ہے کہ اِس معاملہ میں ملوث نہ ہونے گہلوٹ کے دعویٰ کے باوجود اُن کی مرضی کے بغیر ایسی بغاوت نہیں ہوسکتی تھی۔

جئے پور: راجستھان کے زائد از 90 وفادار ارکان اسمبلی کی بغاوت کے سبب شائد اشوک گہلوٹ کو کانگریس صدر کے عہدہ کیلئے مقابلہ سے دستبردار ہونا پڑے گا۔

اگرچیکہ اُنہوں نے اس صورتحال کیلئے معافی مانگ لی ہے لیکن بتایاجاتا ہیکہ گاندھی خاندان کے ارکان کانگریس کی توہین پر ان سے ناراض ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ اشوک گہلوٹ نے لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ کے سلسلہ میں کل مرکزی مبصر ملیکارجن کھڑگے سے معافی مانگ لی تھی جو جئے پور میں تھے۔

ارکان اسمبلی کے متوازی اجلاس اور بعد ازاں اُن کی بغاوت کو ایک ”غلطی“ قراردیتے ہوئے گہلوٹ نے کہا تھا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اُن کا اِس سے کوئی تعلق نہیں۔

ذرائع کے مطابق کھڑگے نے اِس خیال کا اظہار کیا ہے کہ اِس معاملہ میں ملوث نہ ہونے گہلوٹ کے دعویٰ کے باوجود اُن کی مرضی کے بغیر ایسی بغاوت نہیں ہوسکتی تھی۔

گہلوٹ 17 اکتوبر کو مقرر کانگریس صدر کے عہدہ پر انتخاب کیلئے کل پرچہ نامزدگی داخل کرنے والے ہیں۔ راجستھان کے بحران میں شدت پیدا ہوتے ہی ایک اور امکانی امیدوار کمل ناتھ دہلی پہنچ گئے اور سونیا گاندھی سے ملاقات کی۔

اُنہوں نے کہاکہ مجھے صدر کانگریس کے عہدہ سے کوئی دلچسپی نہیں۔ میں صرف نوراتری کی مبارکباددینے یہاں آیا ہوں۔ ذرائع نے بتایاکہ شائد وہ راجستھان کے بحران پر ثالثی کریں۔