امریکہ و کینیڈا

حماس کے اچانک حملے کی منصوبہ بندی میں ایران نے مدد کی، امریکی اخبار کا دعویٰ

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے کی منصوبہ بندی میں ایران نے مدد کی۔

نیویارک: امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے کی منصوبہ بندی میں ایران نے مدد کی۔

متعلقہ خبریں
اسماعیل ہنیہ کی معاہدے سے متعلق شراط
غزہ میں پہلا روزہ، اسرائیل نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا
اسرائیل، دل آزار گانوں کے مقابلے کے اندراجات پر نظرِ ثانی کرے گا
سعودی عرب کا اسرائیل کے خلاف اہم بیان
رمضان میں مسجداقصیٰ کیلئے اسرائیل کی نئی پابندیاں

تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز حماس اور لبنان کی حزب اللہ کے سینئر ارکان کے حوالے سے وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ ایرانی سیکیورٹی حکام نے اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے کی منصوبہ بندی میں مدد کی۔

اخبار کے مطابق لبنانی دارالحکومت بیروت میں ہونے والے اجلاس میں ایران نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے لیے گرین سگنل دیا۔ اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ مبینہ طور پر ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (آئی آر جی سی ) نے حماس کے ہفتے کے روز اسرائیل پر اچانک حملے کی منصوبہ بندی اور اجازت دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

دعوے کے مطابق پاسداران انقلاب کے افسران اگست سے حماس کے ساتھ مل کر اسرائیل میں فضائی، زمینی اور سمندری راستے سے دراندازی پر مشتمل ایک پیچیدہ آپریشن تیار کر رہے تھے۔

امریکی اخبار نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ پاسداران انقلاب کے افسران نے 4 ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپوں کے نمائندوں کے ساتھ بیروت میں کئی میٹنگوں کے دوران آپریشن کی تفصیلات طے کیں، ان گروپوں میں غزہ پر حکومت کرنے والی حماس، اسلامی جہاد، پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین اور لبنان کی حزب اللہ بھی شامل ہیں۔

تاہم وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق حماس کے ایک اعلیٰ عہدے دار محمود میرداوی نے اصرار کیا کہ گروپ نے آزادانہ طور پر حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی، اور یہ خالصتاً فلسطینی اور حماس کا فیصلہ تھا۔

دوسری طرف امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اتوار کو کہا کہ اس مخصوص حملے کے پیچھے ایران کی طرف سے اشارہ کرنے یا اس کے پیچھے ہونے کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے، تاہم انھوں نے ایران اور ان عسکریت پسند گروپوں کے درمیان دیرینہ تعلقات کو تسلیم کیا۔

واضح رہے کہ حماس کا یہ حملہ 1973 کی یوم کپور جنگ کے بعد سے اسرائیل کی سرحدوں کے اندر سب سے بڑا حملہ ہے۔