دہلی

مودی پر دستاویزی فلم، بی بی سی کے خلاف پولیس میں شکایت

سپریم کورٹ کے وکیل اور سماجی کارکن ونیت جندل نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ایک دستاویزی فلم بنانے پر برٹش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کے خلاف آج شکایت درج کرائی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ کے وکیل اور سماجی کارکن ونیت جندل نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ایک دستاویزی فلم بنانے پر برٹش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کے خلاف آج شکایت درج کرائی۔

متعلقہ خبریں
بی بی سی ڈاکیومنٹری اسکریننگ کیلئے دوطلباء کودہلی یونیورسٹی کی نوٹس
مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کا احتجاج
تبدیلی مذہب کیس، ہندو کارکنوں اور نرسس کے خلاف کیس درج
انڈیا اتحاد اگر بہن مایاوتی کو وزیر ِاعظم کا چہرہ بناکر پیش کرے تو یقینی طور پر زعفرانی پارٹی کا صفایہ ہوجائے گا
مودی کی تیسری میعاد کیلئے کرناٹک کی 102 سالہ خاتون کی پدیاترا (ویڈیو)

اس دستاویزی فلم میں گجرات میں 2002ء کے فسادات کے دوران ریاستی چیف منسٹر کی حیثیت سے مودی کی قیادت پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

ایڈوکیٹ نے ٹوئٹر پر لکھا’ملک کے عوام نے مودی کو وزیر اعظم منتخب کیا ہے، ملک میں دستوری حکومت ہے اور بی بی سی نیوز کی یہ حرکت نہ صرف ہندوستان میں بلکہ پوری دنیا میں مسلمانوں کو ہندوؤں کے خلاف اُکسانے کی سازش ہے، اسی لیے یہ خطرناک ہوسکتی ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔

ایڈوکیٹ نے یہ بھی کہا کہ ملک کی یکجہتی پر حملہ کرنے پر انھوں نے بی بی سی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔

انہوں نے تعزیراتِ ہند کی دفعہ 121، 153، 53A & B، 295، 298 اور 505 کے تحت شکایت درج کرائی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی پر بی بی سی کی دستاویزی فلم کی ریلیز کے بعد سے ہی چند گوشوں سے تنقیدیں کی جارہی ہیں۔ وزارتِ خارجہ نے کل اسے پروپگنڈہ کا حصہ قرار دیا تھا۔