حیدرآبادسوشیل میڈیا

حج ہاوز سے متصل عمارت کی تعمیر13برس سے لیت ولعل کا شکار

حج ہاوز نامپلی کے احاطہ میں زیر تعمیر عمارت کا کام گزشتہ 13 سال سے مکمل نہیں ہوسکا۔

حیدرآباد: حج ہاوز نامپلی کے احاطہ میں زیر تعمیر عمارت کا کام گزشتہ 13 سال سے مکمل نہیں ہوسکا۔

سابق چیف منسٹر آندھرا پردیش وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے 22 فروری 2009 میں اس بلڈنگ جس کا نام گارڈن ویوو وقف مال رکھا گیا تھا، سابق کانگریس کے5سال کے دور حکومت اور موجودہ ٹی آر ایس کے8 سال کے دور حکومت میں اس زیرتعمیر عمارت کے جلد تعمیری کام مکمل کرنے کیلئے کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

جبکہ اس بلڈنگ کے سلابس ڈالے گئے۔ اب صرف عمارت کے اندرونی تعمیر کا کام باقی ہے اگر تلنگانہ وقف بورڈ اس عمارت کو مکمل کرلے گا تو اس سے حکومت کی نیک نامی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ حکومت نے اس زیر تعمیر عمارت میں تمام اقلیتی اداروں کے دفاتر قائم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن اب تک اس سلسلہ میں کوئی اقدام نہیں کئے گئے۔ عوام نے بتایا کہ تلنگانہ وقف بورڈ کو فوری اس زیر تعمیر عمارت کی تعمیر مکمل کرکے شاپنگ مال یا حکومت کے دفاتر قائم کرنا چاہئے۔

اس عمارت سے جو کرایہ حاصل ہوگا اس سے وقف بورڈکی آمدنی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ عوام نے بتایا کہ بارش کا پانی اس زیر تعمیر عمارت کے سیلر میں جمع ہوجاتا ہے۔ جس سے مچھروں کی افزائش ہورہی ہے۔

عوام نے بتایا کہ متحدہ آندھرا پردیش کے سابق چیف منسٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے اس بلڈنگ کی تعمیر کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ جو اقلیتوں کے ہمدرد قائد ہیں انہوں نے تمام طبقات بالخصوص اقلیتوں کے لئے فلاحی اسکیمات کے آغاز کیا اور موثر طریقے پر عمل آوری کررہے ہیں۔

چیف منسٹر کے سی آر کو فوری صدرنشین وقف بورڈ تلنگانہ کو اس زیر تعمیر بلڈنگ کیلئے ہدایت دینا چاہئے۔ اگر وقف بورڈ کے پاس فنڈ نہیں ہے تو حکومت کو چاہئے کہ اس زیر تعمیر بلڈنگ کی تعمیر کیلئے فنڈ جاری کرے۔ اس سے حج ہاوز کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا اور وقف بورڈ تلنگانہ کی آمدنی میں اضافہ بھی ہوگا۔