آندھراپردیش

بی آر ایس، ضرور دوبارہ برسر اقتدار آئے گی۔ اسمبلی میں کے سی آر کی تقریر

چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اتوار کے روز اسمبلی میں کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں حکمراں جماعت بی آر ایس کا میابی حاصل کرتے ہوئے ریاست کے اقتدار پر اپنا قبضہ برقرار رکھے گی اور پارٹی کو گزشتہ کے مقابلہ میں مجوزہ الیکشن میں سات سے آٹھ نشستیں زائد ملیں گی۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اتوار کے روز اسمبلی میں کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں حکمراں جماعت بی آر ایس کا میابی حاصل کرتے ہوئے ریاست کے اقتدار پر اپنا قبضہ برقرار رکھے گی اور پارٹی کو گزشتہ کے مقابلہ میں مجوزہ الیکشن میں سات سے آٹھ نشستیں زائد ملیں گی۔

ریاستی اسمبلی میں تلنگانہ کی مجموعی ترقی پر مباحث کے دوران تقرر کرتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر نے الزام عائد کیا کہ کانگریس قائدین نے اپنے دور حکومت میں علاقہ تلنگانہ کی ترقی کو یقینی بنانے میں تساہل سے کام لیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ گیارنٹی کے ساتھ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم، گزشتہ الیکشن کے مقابلہ میں اس بار سات سے آٹھ زائدنشستیں حاصل کریں گے۔ اس سلسلہ میں کسی کو شک و شبہ نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکمران سنجیدہ اور دیانت دار وعوام پر ور رہیں گے تو بھگوان کا بھی ان پر آشیرواد رہے گا۔

بی آر ایس کے 10سالہ دور اقتدار کے دوران تلنگانہ مزید ہائیڈل برقی پیداوارکے موقف میں آگیا ہے اور ہم اس برقی کو واپسی کی اساس پر راجستھان کو فروخت کررہے ہیں۔ کانگریس کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ متحدہ ریاست اے پی میں کانگریس کے دور اقتدار میں 30ہزار سے 35ہزار جھیلوں کو ختم کردیا گیا اور ان جھیلوں کی اراضیات پر غیر مجاز قبضہ جات کئے گئے۔

پینے کے پانی کی سربراہی مسئلہ پر بات کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تلنگانہ کو فلوروسس سے پاک ریاست قرار دیا ہے۔ حکومت کی جانب سے عوام کو محفوظ پانی کی سربراہی سے یہ ممکن ہوسکا۔ ریاست میں زرعی شعبہ کی ترقی پر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ریاست میں زرعی سرگرمیوں کیلئے27لاکھ سے 28 لاکھ ٹن یوریا استعمال کیا جارہا ہے جبکہ پہلے 7لاکھ ٹن یوریا استعمال ہوتا تھا۔

چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مزید روز کہا کہ تلنگانہ، بہت جلد 25 ہزار میگا واٹ برقی نصب شدہ کی صلاحیت کے نشانہ کو حاصل کرے گا جبکہ ریاست میں موجودہ برقی گنجائش18756میگاواٹ (ایم ڈبلیو) ہے۔

اسمبلی میں ریاست کی مجموعی ترقی پر مباحث کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر نے الزام عائد کیا کہ اے پی تنظیم جدید ایکٹ کے مطابق ریاست کے این ٹی پی سی میں 4ہزار ایم ڈبلیو صلاحیت کا پلانٹ نصب کرنا تھا مگر اب تک صرف16ہزار ایم ڈبلیو کا پلانٹ نصب ہوسکا۔

انہوں نے مزید کہا کہ برقی کھپت میں تلنگانہ، ملک بھر میں سرفہرست ہے۔ قومی اوسط شرح، ریاست کے قریب بھی نہیں پہونچ پایا ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ آج ہم18756میگا واٹ کے ہدف تک پہنچ چکے ہیں۔ اور بہت جلد 25ہزار میگا واٹ کے نشانہ تک پہنچ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ4ہزار میگاواٹ کی صلاحیت کا حامل دامرچرلہ تھرمل پاور پلانٹ کا عنقریب افتتاح عمل میں آئے گا جس کے بعد موجودہ نصب صلاحیت میں مزید6400 ایم ڈبلیو برقی کا اضافہ ہوگا جس کے سبب ہم 25ہزار میگا واٹ برقی کی صلاحیت کے ہدف کو پورا کرلیں گے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ وہ انتہائی خوشی سے اس بات کا اعلان کررہے ہیں۔