متھرا کے مسلمان، گوشت خریدنے اورکھانے سے ڈرنے لگے ہیں
گاؤکشی کے الزامات کے تحت کی جانے والی کارروائیوں کے نتیجہ میں متھرا کے مسلمان گوشت خریدنے اور کھانے سے بھی اجتناب کرنے لگے ہیں۔
حیدرآباد: گاؤکشی کے الزامات کے تحت کی جانے والی کارروائیوں کے نتیجہ میں متھرا کے مسلمان گوشت خریدنے اور کھانے سے بھی اجتناب کرنے لگے ہیں۔
دا وائر کے دعوے کے مطابق سال 2022 میں متھرا کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں درج سات ایف آئی آرس کے تجزیہ سے پتا چلتا ہے کہ صرف ناموں اور تواریخ کی تبدیلی کے سوا یہ ایک دوسرے کی نقل تھے۔
ایک پرنٹنگ پریس کے مالک سمیر نے 11 /ستمبر 2022 کو متھرا میں اپنے گھر کے باب الداخلہ پر کچھ بیاگس پڑے دیکھے اور جب اس نے ان بیاگس کو کھولاتو اس میں بھینسے کے گوشت کے تکڑے پڑے پائے۔ پولیس کواس واقعہ سے مطلع کرنے کے بعد سمیر کو گاؤ کشی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا اور 56 دنوں کے لئے جیل بھیج دیا گیا۔
اترپردیش میں اس جرم کی سزاء 10 برس کی قید اور 5 لاکھ روپے تک جرمانہ ہے۔ اترپردیش چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے 31 /اکتوبر 2021 ء کو متھرا کے 22 میونسپل وارڈس میں جو کرشنا جنم استھان مندر کے 1.5 کیلومیٹر قطر میں آتے ہیں‘ گوشت اور شراب کی فروختگی پر امتناع عائد کردیا۔
آدتیہ ناتھ نے ہندوازم کے لئے اہمیت کے حامل مذہبی علاقوں میں 2017 ء میں ایسا ہی امتناع عائد کردیا تھامتھرا کے کئی مسلمانوں نے دا وائر کو بتایا کہ وہ ایسے مقدمات کا سامنا کررہے ہیں جن میں پولیس نے ان میں سے چند کو گاؤ کشی کے شبہ میں گرفتار کرلیا ہے۔متھرا کے مختلف پولیس اسٹیشنوں بشمول کوتوالی‘ہائی وے‘ صدر بازار اور گویند نگر میں سال 2022 ء میں سات ایف آئی آرس درج ہوئے۔
ان میں یہ پایا گیا کہ یہ ایف آئی آرس صرف ناموں اور تاریخ کی تبدیلی کے سواء ایک دوسرے کی نقل تھے۔ مثال کے طور پر گویند نگر پولیس اسٹیشن میں 31 /اگست 2022 ء کو درج ایف آئی آر 0345 کہتی ہے کہ پولیس کو ایک مخبر سے اشارہ ملا کہ ایک خاتون اور اور مرد 43 کیلوگرام گائے کا گوشت پیدل منتقل بلکہ اسمگل کررہے ہیں۔
کوتوالی پولیس اسٹیشن میں 12 /ستمبر 2022 کو درج ایف آئی آر 0584 کہتی ہے کہ پولیس کو ایک مخبر سے اشارہ ملا کہ ایک مسلم شخص کے مکان کے باہر 25 پاکٹوں میں 25 کیلوگرام گوشت پایا گیا۔ ویسے ہی کوتوالی پولیس اسٹیشن میں 25 /جون 2022 ء کو درج ایف آئی آر نمبر 0388 کہتی ہے کہ پولیس کو ایک انفارمر سے اشارہ ملا کہ دو اشخاص اور ایک خاتون 6.4 کیلوگرام گائے گوشت اسمگل کررہے ہیں۔
حتیٰ کہ 9 /مارچ کو گاؤ رکشھکوں سے موصولہ اطلاع پر پولیس نے 5 کنٹل گوشت ایک گاڑی سے ضبط کرنے کا دعویٰ کیا جس کے بیف ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا۔ نوٹ کرنے کی بات یہ ہے کہ اس مقام پر پولیس‘ گاؤرکھشکوں کے ساتھ پہنچی اور گوشت جی جانچ کئے بغیر صرف شبہ کی بنیاد پر گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی۔
گویند نگر پولیس نے مخبروں سے 30 /اگست کو اطلاع ملنے پر مبینہ طور پر 20 کیلوگرام گائے کا گوشت فروخت کرنے پر ایک مسلمان کو گرفتار کیا۔
مذکورہ پولیس اسٹیشنوں کے پولیس افسروں سے جب اس خصوص میں پوچھا گیا تو ان کا یہی جواب تھاکہ اترپردیش پولیس کی جانب سے ان معاملات جو کچھ بھی کارروائی کی گئی وہ عین قانون کے مطابق کی گئی ہے۔ پولیس عہدیدراوں کا کہنا تھا کہ کرشنا جنم استھان کے قریب گوشت سے پاک قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے میں مخبرکلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔