دہلی

سپریم کورٹ 14 جولائی کو سسودیا کی درخواست ضمانت پر سماعت کرے گی

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی زیرقیادت بنچ نے پیر کو سسودیا کی درخواست پر جلد سماعت کی اپیل قبول کرتے ہوئے اسے 14 جولائی کو معاملے کی فہرست بنانے کی ہدایت دی۔

نئی دہلی: شراب پالیسی میں بے ضابطگیوں کے الزام میں تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں بند عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر سپریم کورٹ 14 جولائی کو سماعت کرے گی۔

متعلقہ خبریں
عمر خالد کی درخواست ضمانت کی سماعت ملتوی
چیف منسٹر ریونت ریڈی کا دورہ دہلی متوقع
منیش سسوڈیہ کی درخواست عبوری ضمانت پر ایجنسیوں کو نوٹس
عباس انصاری والدکی فاتحہ میں شرکت کے خواہاں
سی اے اے قواعد کا مقصد پڑوسی ملکوں کی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی زیرقیادت بنچ نے پیر کو سسودیا کی درخواست پر جلد سماعت کی اپیل قبول کرتے ہوئے اسے 14 جولائی کو معاملے کی فہرست بنانے کی ہدایت دی۔

بنچ کے سامنے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے خصوصی ذکر کے دوران سسودیا کی اہلیہ کی طبیعت ناسازہونے کا ذکر کرتے ہوئے ان کی درخواست پرجلد سماعت کی درخواست کی، جسے قبول کر لیا گیا۔

سسودیا نے سی بی آئی اور ای ڈی کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کے سلسلے میں ہائی کورٹ سے اپنی ضمانت کی عرضی مسترد ہونے کے بعد 6 جولائی کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

انہوں نے دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت نہ دئے جانے کے فیصلے کوچیلنج کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ میں خصوصی اجازت کی درخواست دائر کی۔

ہائی کورٹ نے قومی دارالحکومت کی شراب پالیسی 2021-22 (جسے بعد میں منسوخ کر دیا گیا تھا) میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 3 جولائی اور اس سے قبل سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے ذریعہ درج کیس میں 30 مئی کوسسودیا اور دیگر کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔

جسٹس دنیش کمار شرما کی سنگل بنچ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کیس میں سسودیا کے علاوہ شریک ملزم وجے نائر، ابھیشیک بوئینپلی اور بی۔ بابو کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

جسٹس شرما نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ یہ معاملہ عوامی پیسے کے بھاری نقصان اور گہری سازش کے الزام پر مبنی ہے۔ اس معاملے میں درخواست گزار سسودیا پر سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔

اس لیے اس معاملے کو ایک مختلف انداز سے دیکھنا ہوگا۔

ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اس معاملے میں سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا پر باہر کے لوگوں کے مشورے پر شراب پالیسی کو متاثر کرنے کا الزام ہے۔

ہائی کورٹ کی اسی بنچ نے 30 مئی کو سی بی آئی کی طرف سے درج ایف آئی آر میں سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔

تب اسی سنگل بنچ نے سسودیا کی عرضی خارج کرتے کو کہاتھا کہ عرضی گزار ایک بااثر شخص ہے۔ ضمانت ملنے کے بعد وہ گواہوں پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ اس وجہ سے اسے ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

اس سے قبل راؤس ایونیو میں واقع ایم کے ناگپال کی خصوصی عدالت نے 31 مارچ کو سسودیا کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد سسودیا نے خصوصی عدالت کے اس فیصلے کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

خصوصی عدالت نے ای ڈی کے ذریعہ منی لانڈرنگ سے متعلق ایف آئی آر میں سسودیا کی درخواست ضمانت کو 28 اپریل کو مسترد کردیا تھا۔

سسودیا کو سی بی آئی نے 26 فروری 2023 کو طویل پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔ وہ فی الحال ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعہ درج کیس میں عدالتی تحویل میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

سی بی آئی کیس میں عدالتی حراست کے دوران انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے سسودیا سے پوچھ گچھ کی تھی اور 9 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔

بعد میں خصوصی عدالت نے ای ڈی کی درخواست پر سسودیا کو اس کی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ سسودیا کی ای ڈی کی حراست ختم ہونے کے بعد انہیں اس معاملے میں بھی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیاتھا۔

سی بی آئی نے 17 اکتوبر 2022 کو سسودیا سے پوچھ گچھ کی تھی نیز ان کے اور 14 دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔