حیدرآباد

رمضان المبارک کے پہلے دہے کا اختتام۔ حیدرآباد کی مساجد میں روح پرورمناظر

ماہ رمضان المبارک کے پہلے رحمت کے دہے کا اختتام ہوگیا۔شہر کی تاریخی مکہ مسجد کے علاوہ دیگر مساجد اوربیشترفنکشن ہالس ودیگر مقامات پر نمازتراویح میں قرآن مجید کی تکمیل کی گئی۔

حیدرآباد: ماہ رمضان المبارک کے پہلے رحمت کے دہے کا اختتام ہوگیا۔شہر کی تاریخی مکہ مسجد کے علاوہ دیگر مساجد اوربیشترفنکشن ہالس ودیگر مقامات پر نمازتراویح میں قرآن مجید کی تکمیل کی گئی۔

متعلقہ خبریں
کے ٹی آر کے دورہ پرانے شہر نے عوام کو حیران کردیا
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
مکہ مسجد بم دھماکہ کے 16 سال مکمل، مہلوکین کے ورثاء انصاف سے محروم
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ

اس طرح فرزندان توحید نے خشوع وخضوع کے ساتھ اس پہلے دہے کو مکمل کیا۔مکہ مسجد میں حافظ وقاری مولانا محمد رضوان قریشی نے نماز تراویح کی امامت کی۔

اس پہلے دہے کی تکمیل کے ساتھ ہی مساجد میں رقت انگیز دعائیں بھی کی گئیں جس میں اشکبار ہوکر مصلیوں نے اللہ کے حضور گڑگڑا کر دعائیں مانگیں۔ اس موقع پر اسلام کی سربلندی،عالم اسلام کے مسلمانوں کے جان ومال کے تحفظ بالخصوص فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی حفاظت،مسلمانوں کے عروج، ترقی،استعماری، طاغوتی طاقتوں کی سازشوں، ریشہ دوانیوں اور ناپاک منصوبوں سے پوری دنیا کے مسلمانوں کو محفوظ رکھنے،ایک مرتبہ پھر پوری دنیا پر مسلمانوں کے شاندار ماضی کی طرح اسلامی نظام کے قیام،اسلامی شعائر، اسلامی طرز زندگی اور خالق ارض وسما کی رضا،نصرت الہی کے ذریعہ دنیا میں مسلمانوں کو نئے انقلاب کا نقیب بنانے کے لئے طویل دعائیں مانگی گئیں۔

اس ماہ مقدس کی مناسبت سے امت مسلمہ سے انتشار،نفاق کے خاتمہ، اتحاد پیداکرنے کے لئے بھی دعائیں کی گئیں۔علما نے زوردیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم متحد ہوجائیں اور اللہ تعالی کو راضی کرلیں تو نصرت الہی یقینا ہم کو مل سکتی ہے اور ایک مرتبہ پھر پورے عالم میں ہمارابول بالا ہوسکے گا۔

اس موقع پر تمام کی صحت، سلامتی، درازی عمر،ملک میں مسلمانوں کو درپیش مسائل کے حل اور امتیاز کے خاتمہ کے لئے بھی دعا کی گئی۔کئی مقامات پر درس قرآن کی محافل کا بھی اہتمام کرتے ہوئے نزول قرآن کی عظمت،صاحب قرآن ؐ کی عظمت کے ساتھ ساتھ مقاصد رمضان اور پیغام رمضان کی تشریح کی گئی۔

ساتھ ہی خصوصی وظائف،دعاوں اور تہجد کا سلسلہ مساجد میں پہلے دہے کے اختتام کے باوجود بھی جاری ہے۔شہر کے شادی خانوں اور دیگر اہم تجارتی مراکز کے مقامات پر شبینہ کا بھی اہتمام کیاگیا۔اہم تجارتی مرکز چارمینار، لاڈ بازار کے اکثرتاجر تراویح میں تین پاروں کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ اگلے دہوں میں ان کو تجارت کرنی ہوتی ہے۔

یہ تاجرین عشا کی نماز کے بعد عموما دکانات بند کردیتے ہیں اور نماز تراویح کے بعد ہی دکانات کھولتے ہیں کیونکہ عموما پہلے دہے میں لوگ شاپنگ کو کم آتے ہیں۔اس دہے کے اختتام کے بعد شاپنگ میں بتدریج اضافہ ہوجاتا ہے۔

شہر حیدرآباد میں ماہ رمضان میں دکانات اورتجارتی اداروں کو رات بھر کھلی رکھنے کی اجازت ہے جس کے پیش نظر کھانے پینے کی اشیا کی فروخت بھی زوروں پر ہورہی ہے۔

لوگ،دوسہ،اڈلی، حلیم،پتھر کا گوشت،گھاوا،قیمہ روٹی،انڈہ بن کی دکانات پر تراویح کے بعد نظر آرہے ہیں۔کئی فنکشن ہالس میں خواتین کے لئے بھی تراویج کا اہتمام کیا گیا۔ رمضان کریم کی مناسبت سے حکومت کی جانب سے بھی وسیع انتظامات کئے گئے ہیں۔