شمالی بھارت

عصمت ریزی اور تبدیلی مذہب کیلئے دباؤ، خاتون کا الزام

بیوہ خاتون نے اپنی شکایت میں یہ الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ ارم سیفی نے بلیک میل کرنے کے لئے فحش ویڈیوز بھی تیار کئے۔ سیفی کے بھائی ببلو سیفی جس نے کئی مرتبہ بیوہ کے گھر کا دورہ کیاہے۔

بریلی: ایک خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کی عصمت ریزی کی گئی اور 12 سالہ لڑکی کے ساتھ دست درازی کی گئی ہے اور اب دونوں کو ان کا مذہب تبدیل کرنے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

متعلقہ خبریں
شادی شدہ خاتون از خود خلع نہیں لے سکتی
بلقیس بانو کیس، 9 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں بحث
عورت کا حق میراث اور اسلام
آر ایس ایس قائد کی گرفتاری پر کرناٹک ہائی کورٹ کی روک
راجندرنگر میں اپنی ہی کمسن بیٹی کی عصمت ریزی، ملزم کو عمر قید کی سزا

ضلع بریلی کے علاقہ بارہ دری کی ایک خاتون نے اس سلسلہ میں شکایات پیش کی ہیں۔ یہ بیوہ نے اپنی شکایت میں بتایا کہ اس کی دوستی ایک خاتون ارم سیفی سے تین ماہ قبل ہوئی اور رفتہ رفتہ دونوں ایک دوسرے کے گھروں کو آنے جانے لگے۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (سٹی) راہول بھٹی نے آج بتایا کہ خاتون نے مزید بتایا کہ سیفی جو کہ نکا ٹیا میں رہتی ہیں۔ مخصوص فرقہ کے افراد کو اس کے گھر لے آئیں اور جسمانی تعلقات قائم کرنے کیلئے مجبور کیا۔

بیوہ خاتون نے اپنی شکایت میں یہ الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ ارم سیفی نے بلیک میل کرنے کے لئے فحش ویڈیوز بھی تیار کئے۔ سیفی کے بھائی ببلو سیفی جس نے کئی مرتبہ بیوہ کے گھر کا دورہ کیاہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان کی 12 سالہ لڑکی کے ساتھ دست درازی کی گئی اور حتیٰ کہ عصمت ریزی کی کوشش کی گئی۔ شکایت میں یہ بات بتائی گئی۔

گذشتہ ہفتہ سیفی نے بیوہ اور اس کی بیٹی کو گھر طلب کیا جہاں اس کے والدین نے ایک مولوی کی موجودگی میں ماں اور بیٹی کو ان کا مذہب اختیار کرنے کیلئے مجبور کیا۔ احتجاج کرنے کے بعد ملزم نے خاتون اور اس کی بیٹی کو زدوکوب کیا۔

پولیس نے نامعلوم مذہبی رہنما‘ ارم سیفی‘ ببلو سیفی اور ایک دوسرے کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ملزمین کی رہائش گاہوں کے علاوہ ان کے رشتہ داروں کے مکانات پر دھاوے کئے گئے۔ تاحال کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔