ایشیاء

پرویز مشرف کا انتقال

جنرل مشرف 1999 میں فوجی بغاوت کے بعد اقتدار سنبھالنے کے بعد پاکستان کے صدر بنے تھے۔

دبئی: پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف طویل علالت کے بعد دبئی کے ایک اسپتال میں انتقال کر گئے۔

ان کی عمر 79 برس تھی اور وہ گزشتہ دو ماہ سے خرابی صحت کے باعث اسپتال میں داخل تھے۔

جنرل مشرف 1998 سے 2001 تک 10ویں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور 1998 سے 2007 تک ساتویں چیف آف آرمی سٹاف کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

جنرل مشرف 1999 میں فوجی بغاوت کے بعد اقتدار سنبھالنے کے بعد پاکستان کے صدر بنے تھے۔

اسلام آباد سے موصولہ اطلاع کے بموجب پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف دبئی کے ایک اسپتال میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 79 برس تھی۔ جیو نیوز چینل کے مطابق، مسٹر مشرف کے اہل خانہ نے اتوار کو اس کی تصدیق کی ۔

سابق فوجی حکمران دبئی کے امریکن اسپتال میں زیرعلاج تھے۔ مسٹر مشرف 11 اگست 1943 کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 19 اپریل 1961 کو پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول سے اپنا کمیشن حاصل کیا۔

پاکستان کے سابق آمر نے کمیشن حاصل کرنے کے بعد اسپیشل سروسز گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ اس فوجی حکمران نے 1965 اور 1971 کی جنگوں میں بھی حصہ لیا تھا۔

انہیں 1998 میں جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور چیف آف آرمی اسٹاف (سی اواے ایس) کا عہدہ سنبھالا۔ ایک سال بعد، 12 اکتوبر 1999 کو، جنرل (اس وقت کے) مشرف نے ایک بغاوت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کر لیا۔

پاکستان کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد، مسٹر مشرف پاکستان کے سب سے طویل عرصے تک صدر رہے۔ وہ 2002 میں ریفرنڈم کے ذریعے صدر منتخب ہوئے اور 2008 تک اس عہدے پر فائز رہے۔

فوجی رہنما نے اپنی مدت کار کے دوران 9/11 کے واقعے کے بعد پاکستان کوفرنٹ لائن اتحادی بننے کی امریکی پیشکش کو قبول کرلیا۔ بعد ازاں 2004 میں، وہ پاکستان کے آئین میں 17ویں ترمیم کے ذریعے پانچ سال کے لیے وردی میں صدر منتخب ہوئے۔

مسٹر مشرف نومبر 2007 میں سپریم کورٹ کے ججوں کو ہٹانے کے لیے اپنے آئین مخالف اقدامات کے لیے بھی جانے جاتے ہیں، جسے وکلاء کی تحریک کا آغاز سمجھا جاتا ہے اور جسے عدلیہ کی بحالی کے لئے تحریک کے طورپر بھی جانا جاتا ہے۔

مسٹر مشرف نے سیاسی جماعتوں کی قیادت میں ایک تحریک کے بعد 18 اگست 2008 کو صدارت کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔